1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’فٹ بال ورلڈ کپ کی ميزبانی کے ليے قطر نے رشوت نہيں دی‘

عاصم سليم2 جون 2014

قطر نے 2022ء کے فٹ بال ورلڈ کپ کی ميزبانی حاصل کرنے کے معاملے ميں رشوت دينے کے الزام کو مسترد کر ديا ہے۔ قبل ازيں ايک برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ ميں دعویٰ کيا تھا کہ قطر کے ايک اعلی اہلکار نے اس سلسلے ميں رشوت دی تھی۔

https://p.dw.com/p/1CAGU
تصویر: picture-alliance/dpa

برطانوی اخبار ’دا سنڈے ٹائمز‘ نے اپنی ايک حاليہ رپورٹ ميں دعوی کيا ہے کہ اُس کے پاس ايسی کئی ملين ای ميل پيغامات، دستاويزات اور بينک ٹرانسفر سے متعلق شواہد دستياب ہيں، جن سے قطر کے ايک سينئر اہلکار کی جانب سے مبينہ طور پر رقم کی ادائيگيوں کا پتہ چلتا ہے۔ اخبار کے مطابق قطر سے تعلق رکھنے والے ايشين فٹ بال کنفيڈريشن کے سابق صدر محمد بن حمام نے ورلڈ کپ کی ميزبانی کے ليے بولی لگانے کے عمل کے دوران حمايت حاصل کرنے کے ليے فٹ بال کے اعلی اہلکاروں کو قريب پانچ ملين ڈالر ادا کيے۔

بعد ازاں محمد بن حمام فٹ بال کی عالمی تنظيم فيفا کی اگزيکيٹو کميٹی کے رکن بھی بنے۔ تاہم فيفا کے صدر سيپ بليٹر کو چيلنج کرنے کے بعد 2012ء ميں وہ فيفا اور ايشين فٹ بال کنفيڈريشن ميں اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے تھے۔ اِس کے کچھ ہی عرصے بعد فيفا کی اخلاقيات سے متعلق کميٹی نے اُن پر تاحيات پابندی عائد کر دی تھی۔

فيفا کے صدر سيپ بليٹر
فيفا کے صدر سيپ بليٹرتصویر: AP

اِن دنوں فيفا 2010ء ميں ہونے والے اُس ووٹ کی تحقيقات کے عمل ميں مصروف ہے، جس کے نتيجے ميں 2022ء کے فٹ بال عالمی کپ کی ميزبانی قطر کے نام اور 2018ء ميں ہونے والے ٹورنامنٹ کی ميزبانی روس کے نام ہوئی۔ يہ تحقيقات کرپشن سے متعلق الزامات کے سامنے آنے کے بعد شروع کرائی گئيں اور اِس سلسلے ميں امريکی وکيل مائيکل گارسيا ايک رپورٹ تيار کر رہے ہيں، جسے حتمی شکل اِسی سال دی جانی ہے۔ مائيکل گارسيا قطر ميں ہونے والے 2022ء کے فٹ بال عالمی کپ کے منتظمين کی کميٹی سے پير دو جون کے روز ملاقات کر رہے ہيں۔

الزامات کے جواب ميں قطر کی سپريم کميٹی نے کہا ہے کہ حمام نے اِس سلسلے ميں ’کوئی سرکاری يا غير سرکاری کردار ادا نہيں کيا۔‘ کميٹی کے بقول مائيکل گارسيا کے ساتھ مکمل تعاون کيا جا رہا ہے اور اُنہيں مکمل اعتماد ہے کہ تحقيقات سے يہ بات سامنے آئے گی کہ قطر نے عالمی کپ کی ميزبانی منصفانہ بنيادوں پر جيتی۔ کميٹی نے اپنے بيان ميں کہا ہے، ’’ہم کسی بھی قسم کے ناجائز کام سے متعلق الزامات کو سختی سے رد کرتے ہيں۔ بولی کے عمل کے دوران قطر کی سالميت کے دفاع کے ليے ہر ممکن اقدامات کيے جائيں گے۔‘‘ کميٹی کا کہنا ہے کہ قطر نے ورلڈ کپ کی ميزبانی اِس ليے جيتی کيونکہ اُس کی بولی سب سے بہتر تھی۔

قطری اہلکار کے خلاف يہ الزامات ايک ايسے وقت سامنے آئے ہيں، جب برازيل کے سب سے بڑے شہر ساؤ پالو ميں نو تا بارہ جون فيفا کی سالانہ کانگريس کا انعقاد ہو رہا ہے۔ اِس تقريب ميں سيپ بليٹر پانچويں مرتبہ فيفا کی صدارت کے ليے اپنی نامزدگی کا اعلان کرنے والے ہيں۔