1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیض احمد فیض کی برسی پر نصیرالدین شاہ کی خصوصی پرفارمنس

Imtiaz Ahmad22 نومبر 2012

اردو زبان کے شاعر فیض احمد فیض کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آئندہ ماہ دو روزہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس موقع پر بھارت کے معروف اداکار نصیر الدین شاہ خصوصی پرفارمنس کے لیے لاہور پہنچیں گے۔

https://p.dw.com/p/16np3
تصویر: AP

ہر سال اردو زبان کے معروف شاعر فیض احمد فیض کی برسی پر فیض فاؤنڈیشن خصوصی پروگراموں کا انعقاد کرواتی ہے۔ رواں برس ان تقریبات کا اہتمام یکم دسمبر سے کیا جائے گا۔ ان  دو روزہ تقریبات کے دوران نصیر الدین شاہ کی پرفارمنس پر مبنی تقریبات کو خاص اہمیت حاصل رہے گی۔ نصیر الدین شاہ  اگلے ہفتے کے اختتام پر اپنی اہلیہ رتن پاٹک شاہ اور بیٹی حبہ شاہ کے ہمراہ پاکستان کے مشرقی شہر لاہور پہنچیں گے۔ وہ لاہور میں قیام کے دوران بھارت میں زندگی بسر کرنے والی اردو زبان کی ممتاز کہانی کار عصمت چغتائی کی تین کہانیوں پر مبنی تین ڈرامے پیش کریں گے۔ نصیر الدین شاہ کی اس  ڈرامہ سیریز کا نام ’عصمت آپا کے نام‘ ہے۔

Ismat Apa ke Naam
’عصمت آپا کے نام‘ ڈرامہ سیریز کا ایک منظرتصویر: Motley Theatre Company

معروف بھارتی اداکار نصیر الدین شاہ کی تھیٹر کمپنی موٹلی ’عصمت آپا کے نام‘ کی ڈرامہ سیریز کو دنیا کے کئی ملکوں میں پیش کر کے تعریف و توصیف حاصل کر چکی ہے۔ عصمت چغتائی کی جن تین کہانیوں پر ڈرامے پیش کیے جائیں گے، ان کے نام  ’چھوئی مُوئی‘، ’گھر والی‘ اور ’مغل بچہ‘ ہیں۔ ان مختصر دورانیے کے ڈراموں میں نصیر الدین مختلف کردار ادا کریں گے۔

لاہور میں اپنی پرفارمنس کے تناظر میں نصیر الدین شاہ کا کہنا ہے کہ تھیٹر گروپ ’ممبئی موٹلی کمپنی‘ کو فخر ہے کہ وہ لاہور میں پرفارم کرے گی اور یقیناً ’عصمت آپا کے نام‘ ڈرامہ سیریز کو پیش کرنے سے فیض فاؤنڈیشن کو فائدہ پہنچے گا۔ اس دو روزہ ایونٹ سے ’فیض گھر‘ کے لیے مزید فنڈز اکھٹے کیے جا سکیں گے۔

Ismat Apa ke Naam
’عصمت آپا کے نام‘ ڈرامہ سیریز کا ایک منظرتصویر: Motley Theatre Company

فیض فاؤنڈیشن کی کوشش ہے کہ ان تقریبات سے حاصل ہونے والی آمدنی سے فیض احمد فیض کی یاد میں فیض گھر کے منصوبے کو مکمل کیا جائے۔ فیض گھر میں فیض سے منسوب یادگاری اشیاء کا میوزیم قائم کیا جائے گا۔ اس عجائب گھر کے ساتھ جدید سہولیات سے آراستہ کثیر المقاصد ایک ثقافتی مرکز کی تعمیر بھی شامل ہے۔ 

 نصیر الدین شاہ نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ ان کی فیملی اور کمپنی کے اہلکار فیض احمد فیض کو ان کی برسی کے موقع پر خراج تحسین پیش کرنے کو ایک اعزاز خیال کرتے ہیں۔ نصیر الدین شاہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان فیض احمد فیض کا نام ایک معتبر حوالہ اور رابطہ ہے۔

فیض احمد فیض تقسیم ہند سے پہلے سن 1911ء  میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے اور بیس نومبر 1984ء  کو لاہور میں انتقال کر گئے۔  وہ اردو کی انجمن ترقی پسند تحریک کے فعال رکن اور  نظریاتی طور پر ایک کمیونسٹ تھے۔ فیض احمد فیض کے مشہور شاعری مجموعے نقش فریادی، دست صبا، زنداں نامہ، دست تہ سنگ، سر وادی سینا، شام شہر یاراں، میرے دل میرے مسافر اور نسخہ ہائے وفا (کلیات) ہیں۔

ia/ at(pti, http://faizghar)