1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’قطری امریکی معاہدہ ناکافی ہے،‘ عرب ریاستوں کا موقف

12 جولائی 2017

عرب ریاستوں نے  انسداد دہشت گردی کے تناظر میں قطر اور امریکا کے مابین طے پانے والے معاہدے کو ناکافی قرار دیا ہے۔ دوحہ اور واشنگٹن نے دہشت گردی کے لیے مالی تعاون کو مل کر روکنے پر اتفاق کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2gNBM
Rex Tillerson in Katar
تصویر: picture-alliance/A.W. Riedel

سعودی عرب کے ’ایس پی اے‘ نامی خبر رساں ادارے کی جانب سے شائع کردہ ایک بیان کے مطابق، ’’یہ اقدام کافی نہیں ہے۔‘‘ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ چاروں عرب ریاستیں قطر کی جانب سے دہشت گردی میں مالی تعاون اور اس کے فروغ کے خلاف دوحہ حکومت کے اقدامات کا بہت سنجیدگی سے جائزہ لے رہی ہیں۔

Ägypten Kairo Außenminister Treffen
تصویر: Picture alliance/Zumapress/APA Images/Stranger

امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کے دورہ قطر کے دوران دونوں حکومتوں کے مابین مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط ہوئے تھے۔ ٹلرسن اور ان کے قطری ہم منصب شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے دوحہ میں اس معاہدے کے بارے میں اعلان کیا تھا۔ ٹلرسن کے بقول، ’’یہ معاہدہ مئی میں ریاض میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں طے پانے والے فیصلوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے طے کیا گیا۔ اس کا مقصد دہشت گردی کو دنیا سے مٹانا ہے۔‘‘

 

قطری تنازعہ، خیلجی ممالک نے شرائط نامہ پیش کر دیا

قطر خلیجی ہمسایوں سے اپنے تعلقات بہتر بنائے، اقوام متحدہ

ٹلرسن قطری تنازعے کے حل کے لیے خلیجی ممالک کے دورے پر ہیں۔ وہ پیر کے روز کویت پہنچے تھے اور کل جمعرات تک وہ خطے میں رہیں گے۔ اس موقع پر شیخ الثانی نے کہا کہ قطر واشنگٹن کے ساتھ انسداد دہشت گردی کا معاہدہ کرنے والی خطے کی پہلی ریاست ہے۔

سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور بحرین کے ایک مشترکہ بیان میں مزید واضح کیا گیا ہے، ’’ قطری یقین دہانیوں پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ کیونکہ ماضی میں اس تناظر میں کیے جانے والے معاہدوں پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔‘‘ ان عرب ریاستوں نے اس سلسلے میں سخت نگرانی کا مطالبہ کیا تاکہ دوحہ کو اس کے ’اصل اور حقیقی راستے‘ پر واپس لایا جا سکے۔ اس بیان کے مطابق قطر جب تک تیرہ شرائط پر وسیع پیمانے پر عمل درآمد نہیں کرتا، اس کے خلاف پابندیوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

 

قطر کا بحران: کون کس کے ساتھ ہے؟