1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قندیل بلوچ قتل کیس، مفتی عبدالقوی ایک مرتبہ پھر خبروں میں

بینش جاوید
12 اکتوبر 2017

پاکستان کے شہر ملتان کی عدالت نے قندیل بلوچ قتل کیس میں عدالت کے ساتھ تعاون نہ کرنے پر مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2limZ
Qandeel Baloch mit Mufti Abdul Qavi (https://www.youtube.com/watch?v=vJkm3flB46g)
تصویر: https://www.youtube.com/watch?v=vJkm3flB46g

پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ محمد پرویز خان نے مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ پاکستانی انگریزی اخبار ڈان کے مطابق جسٹس محمد پرویز کو قندیل بلوچ کیس کے تحقیقاتی افسرنے بتایا کہ اس کیس میں مفتی عبدالقوی تعاون نہیں کر رہے۔ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی خبر کے بعد مفتی عبدالقوی نے ضمانت کی درخواست جمع کرادی ہے اور انہیں ڈسٹرکٹ اور سیشن عدالت کی طرف سے ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے پر ضمانت دے دی گئی ہے۔

پاکستانی’کِم کارداشیان‘ کا المیہ

واضح رہے کہ قندیل بلوچ کے ساتھ کچھ تصاویر کے منظر عام پر آنے کے بعد سے عبدالقوی پر کچھ حلقوں کی جانب سے تنقید کی گئی تھی بعد میں انٹرنیٹ اسٹار قندیل بلوچ کے قتل کیس کی تحقیقات میں انہیں شامل تفتیش بھی کیا گیا تھا۔

اس معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار ماروی سرمد نے ڈی ڈبلیو کو بتایا،’’مفتی عبدالقوی  کے وارنٹ گرفتاری ظاہر کرتے ہیں کہ وہ تحقیقاتی اداروں کے ساتھ تعاون نہیں کر رہے۔ یہ عین ممکن ہے۔ چونکہ وہ ایک مذہبی رہنما ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ وہ قانون سے بالاتر ہیں۔‘‘

پاکستان: نیا قانون غیرت کے نام پر قتل کے خلاف ایک امید

عبدالقوی نے قندیل بلوچ کے قتل میں کسی بھی طرح سے ملوث ہونے کے الزامات کو متعدد بار مسترد کیا ہے۔ قندیل بلوچ کو اس کے بھائی نے 16 جولائی 2016ء میں غیرت کے نام پر قتل کر دیا تھا۔