1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مزید حملوں کا خدشہ، برطانیہ میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ

عاطف بلوچ، روئٹرز
24 مئی 2017

مانچسٹر حملے کے بعد برطانیہ بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ وزیر اعظم ٹریزا مے کے مطابق برطانیہ میں مزید حملے کیے جا سکتے ہیں، اس لیے ملک بھر کے اہم مقامات پر فوج تعینات کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/2dUKw
UK | England erhöht Terrorwarnstufe
تصویر: Reuters/S. Wermuth

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے کے حوالے سے بتایا ہے کہ مانچسٹر حملے کے بعد برطانیہ میں دہشت گردانہ حملوں کے خطرے کے لیول کو بڑھا دیا گیا ہے۔ مے نے کہا ہے کہ ایسی اطلاعات میں کہ برطانیہ میں مزید حملے ہو سکتے ہیں، اس لیے اس تناظر میں کوئی غیر ذمہ داری نہیں برتی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس لیے خطرے کا لیول ‘شدید‘ سے بڑھا کر ‘انتہائی زیادہ شدید‘ (کریٹیکل)  کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی برطانیہ کے اہم مقامات پر فوج تعینات کرنے کی تیاری بھی شروع کر دی گئی ہے۔

مانچسٹر دھماکا، امداد میں پاکستانی برادری آگے آگے

مانچسٹر خودکش حملے سے تعلق کے شبے میں ایک گرفتار

مانچسٹر:  پاپ اسٹار کے کنسرٹ پر مبینہ  دہشت گردانہ حملہ

اس اقدام کی وجہ مانچسٹر میں پیر کی رات ایک کنسرٹ کے اختتام پر ہونے والا بم حملہ ہے، جس میں بائیس افراد مارے گئے تھے۔ پولیس نے اس کارروائی کی ذمہ داری بائیس سالہ لیبیائی نژاد برطانوی شہری سلمان عبیدی پر عائد کی ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق عبیدی مانچسٹر میں ہی پیدا ہوا تھا جبکہ اس کے والدین مقتول کرنل قذافی کے دور اقتدار سے بھاگ کر برطانیہ میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے۔

داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے تاہم ابھی تک اس دعوے کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ منگل کے دن پولیس نے مانچسٹر میں مختلف مقامات پر چھاپہ مار کارروائی بھی کی۔ اطلاع کے مطابق اس دوران عبیدی کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا۔

مانچسٹر حملے کے مناظر

میڈیا رپورٹوں کے مطابق عبیدی بزنس کی تعلیم حاصل کر رہا تھا تاہم بعد ازاں اس نے یہ سلسلہ ترک کر دیا تھا جبکہ وہ انتہا پسندی کی طرف راغب ہو گیا تھا۔

گریٹر مانچسٹر پولیس کے ڈپٹی چیف کانسٹیبل آئن پیلِنگ نے بدھ کے دن صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اس کیس کے انتہائی تیزی کے ساتھ تفتیش جاری ہے جبکہ اس دوران پولیس اہلکاروں کو کئی اہم سراغ بھی ملے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس حملے کے بارے میں مکمل حقائق جلد ہی سامنے آ جائیں گے۔

مانچسٹر پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی کے لیول کو بڑھانے کی وجہ سے تحقیقات میں مدد ملے گی۔ مانچسٹر حملہ برطانیہ کی تاریخ میں جولائی سن دو ہزار پانچ کے بعد ہونے والا بدترین حملہ ہے۔ تب لندن ٹرانسپورٹ سسٹم پر منظم حملوں کے باعث باون افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

ادھر امریکا کے سابق وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے خبردار کیا ہے کہ مستقبل میں یورپ کو مزید دہشت گردانہ حملوں کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ مانچسٹر حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شام اور عراق میں داعش کی شکست کے نتیجے میں یہ جنگجو بین الاقوامی سطح پر اپنے حملوں میں تیزی لے آئیں گے۔

جارج بش اور باراک اوباما کے دور میں وزیر دفاع کے منصب پر فائز رہنے والے گیٹس نے واشنگٹن کانفرنس میں مزید کہا کہ یہ جہادی اپنی حکمت عملی بدلیں گے، جس کے لیے عالمی برادری کو تیار رہنا چاہیے۔