1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرقی بھارت میں ہندوؤں کی مذہبی تقریب میں بھگدڑ، 32 ہلاک

عابد حسین4 اکتوبر 2014

بھارت کی مشرقی ریاست بہار کے بڑے شہر پٹنا میں ہندو مذہبی تہوار دسہرے کی تقریب میں بھگدڑ مچ جانے سے کم از کم بتیس افراد کے ہلاک ہو گئے ہیں۔ مقامی پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/1DPe5
گاندھی میدان سے زخمی عورت کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/Aftab Alam Siddiqui

پٹنا شہر کے وسیع و عریض گاندھی میدان میں ہزاروں لوگ ہندو دھرم کے اہم مذہبی تہوار دسہرے کی تقریب میں شریک تھے اور اِس کے اختتام پر بھگدڑ مچ گئی۔ بھگدڑ کی وجہ سے لوگوں نے افراتفری میں میدان سے نکلنے کی کوشش شروع کر دی۔ بھارتی ریاست بہار کی پولیس کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل گپتیشور پانڈے کا کہنا ہے کہ اُن کے پاس گاندھی میدان میں پھیلنے والی افراتفری میں 32 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ پانڈے اِس کی بھی تصدیق کہ کئی اور افراد زخمی ہیں۔

گاندھی میدان میں دسہرے تہوار کی روایتی مذہبی و ثقافتی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ دسہرہ کا تہوار ہندوؤں میں مہاراج رام چندر کی اپنے مخالف سری لنکن بادشاہ راون پر مکمل فتح کے جشن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ دسہرے کی بڑی تقریب میں راکھشس کہلائے جانے والے بادشاہ راون کے پُتلے کو بھی جلایا جاتا ہے۔ پٹنا کے گاندھی میدان میں راون کے پتلے کو نذرِ آتش کرنے کا منظر دیکھ کر لوگوں نے اپنے اپنے گھروں کی راہ لینی شروع کر دی اور ایسے میں افواہ پھیل گئی کہ بجلی کی تاروں میں شارٹ سرکٹ ہونے کی وجہ سے آگ لگ گئی ہے اور پھر اِس افواہ کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔

Tote und Verletzte nach Massenpanik bei Hindu-Festival in Patna, Indien
ہلاک شدگان کے خاندانوں میں آہ و بُکا دیکھی جا رہی ہےتصویر: Reuters/Stringer

نئی دہلی ٹیلی وژن نیٹ ورک کے مطابق آگ لگنے کی افواہ کے بعد گاندھی میدان میں ایسی ابتر صورت حال پیدا ہوئی کہ لوگ ایک دوسرے کو گراتے ہوئے اور چھلانگیں لگا کر نکلنے کی کوشش میں مصروف ہو گئے۔ ٹیلی وژن رپورٹ کے مطابق تقریب میں شریک ہر ایک فرد میدان سے باہر نکلنے کے لیے بیتاب اور پریشان ہو گیا تھا۔ اس افراتفری میں کئی لوگ گر بھی گئے لیکن میدان سے باہر نکلنے والوں نے گرے ہوئے لوگوں کی پرواہ نہیں کی اور وہ انہیں کچلتے چلے گئے۔ پٹنا کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کُمار ورما کے مطابق زخمیوں اور نعشوں کو ہسپتالوں تک پہنچا دیا گیا ہے۔

کمار ورما کے مطابق بیشتر ہلاک ہونے والی خواتین ہیں۔ بیس کے قریب خواتین کچلی گئیں اور لوگوں کے پاؤں تلے آ کر چھ بچے بھی مارے گئے۔ ورما کے مطابق زخمیوں میں کئی شدید زخمی ضرور ہیں لیکن اُن کی حالت خطرے سے باہر ہے اور مزید ہلاکتوں کا خدشہ دکھائی نہیں دیتا۔ گاندھی میدان کی جو فوٹیج مقامی ٹی وی چینلز پر دکھائی گئی ہے، اُس میں لوگوں کے پھٹے ہوئے کپڑے اور بکھرے جوتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ لوگوں نے میدان میں روشنی کے ناقص انتظامات پر بھی شدید رنج کا اظہار کیا۔ اِس باعث لوگوں نے پولیس پر جوتے اور پلاسٹک کی خالی بوتلیں بھی پھینکی۔ اِس بھگدڑ پر وزیراعظم نریندر مودی نے گہرے افسوس کا اظہار کیا اور ہر ہلاک ہونے والے کے خاندان کے لیے دو لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا۔