1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

Umbrüche verändern Nordafrika

14 اپریل 2011

مصراورتیونس میں ہونے والے سیاسی ردو بدل سے شمالی افریقہ کی صورتحال میں پائیدار تبدیلی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ تاہم ان ممالک کو بڑے اقتصادی چیلنجز کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/10tSr
Tunesien, Sidi Bouzid,Mohamed Bouazizi Platz Aufnahmedatum:13 Marz 2011, Sidi Bouzid , Tunesien. Copyright Recht von Moncef Slimi DW(arabisch).
تیونس کا تاریخی انقلابتصویر: DW

جرمنی کی پلاسٹک ٹیکنالوجی بنانے والی کمپنی Römler کا تعلق مشرقی جرمن صوبے برانڈن برگ سے ہے۔ وہاں پر قائم اس فیکٹری میں آٹو موبائل اور ریلوے کی تعمیر کے لئے سینتھیٹک پاٹ پُرزے تیار کیے جاتے ہیں۔ جرمنوں نے اسی فیکٹری کی ایک شاخ کو تیونس میں Römmler & Abdelkarim کے نام سے تیونس سے 70 کیلو میٹر کے فاصلے پر ایک قصبے میں قائم کیا تھا۔ Römmler کے مینیجر گیڈو اسٹراک کے مطابق تیونس میں ان کی کمپنی کی شاخ جو سینتھیٹک پُرزے بناتی ہے اُسے شمالی افریقی ممالک بھیجا جاتا ہے۔1996ء سے یہ کمپنی تیونس میں 60 اہلکاروں کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ یہ سب بہت مُطمئن ہیں۔

!!!! Die Fotos sind freigegeben zur redaktionellen Nutzung im direkten Zusammen- hang mit Diensten der Deutschen Telekom AG. !!!! Techniker der Deutschen Telekom haben 2010 in Kyritz/Brandenburg den ersten Sendemast mit der neuen Mobilfunktechnik LTE errichtet Bild: Deutsche Telekom Eingereicht von Rolf Wenkel am 28.2.2011
جرمن صوبے برانڈن برگ میں ٹیلی کوم کا نیا پروجیکٹتصویر: Deutsche Telekom

Römmler & Abdelkarim کا شمار تیونس میں سرگرم محض چند ایسے آجرین میں ہوتا ہے جنہوں نے تیونس کے سیاسی بحران کے دوران ہڑتال نہیں کی۔ اس کے مینیجر کو تاہم ہڑتال اور سیاسی عدم استحکام سے ہر وقت دھڑکا لگا رہتا تھا ، گرچہ وہ بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ تیونسی عوام اپنے روزگار کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے ہڑتالیں کر رہے ہیں۔ لیکن یہ حقیقت اپنی جگہ اٹل ہے کہ آئے دن کی ہڑتالوں سے ملک کی اقتصادیات کو بُری طرح نقصان پہنچتا ہے اور غیر ملکی آجرین بھی اس کے منفی اثرات سے محفوظ نہیں رہ سکے۔

Siemens_logo Titel: Logo Siemens in Russland Beschreibung: Logo Siemens in Russland. Projekt Germany's Top-20 Schlagwörter: Siemens Russia, Russia, Russland, deutsche Unternehmen, Moskau Jahr/Ort: 2010/Moskau Sie alle hat unser Korrespondent Egor Vinogradov in Moskau gemacht.
جرمنی کی معروف ترین فزمیں غیر ملکوں میں کام کر رہی ہیںتصویر: DW

Römmler کے مینیجر گیڈو اسٹارک کے خیال میں تیونس کے اقتصادی استحکام کی کوششوں میں جرمنی مدد کر سکتا ہے۔ اس کے لیے جرمنی کو چاہیے کہ وہ تیونس کے اقتصادی شعبے کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں تعاون کرے۔ آزاد لیبر یونین، مزدوروں کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں اور اقتصادی منڈی کے سماجی معاملات نمٹانے والے اداروں کے قیام سے ہی یہ سب ممکن ہو سکتا ہے۔ شمالی افریقی ممالک میں آمر حکومتوں کے خاتمے کے بعد اھب تک ایسے اداروں کا کوئی تصورہی نہیں پایا جاتا۔ اس صورت حال میں تبدیلی لانے کے لیے برلن حکومت نے تیونس اور مصر کی حکومتوں کو ایک ’ ٹرانسفارمیشن پارٹنر شپ‘ کی پیشکش کی ہے۔

وفاقی جرمن وزارت اقتصادیات میں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے امور کے نگراں کارل وینڈلنگ کا کہنا ہے کہ جرمنی کے ساتھ ساتھ دیگر یورپی ممالک پر بھی ان بحران زدہ ممالک کے بہتر مستقبل کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں وینڈلنگ نے پانچ کلیدی نکات پر زور دیا ہے۔ قانونی معاملات کے بارے میں صلاح و مشورہ، انتظامیہ اور بیورو کریسی کے لیے مینیجرز کا تربیتی پروگرام، معلومات کی فراہمی، حکومتی اداروں میں کام کرنے والوں کی قابلیت میں اضافے کے لیے اعلیٰ تعلیمی مواقعوں سے لے کر کار آمد، مُثبت خیالات کا تبادلہ۔ وینڈلنگ نے ان مقاصد کے حصول کے لیے ریٹائرڈ جرمن ماہرین کو دوبارہ سے سرگرم کر کہ انہیں تربیت دہندگان کی حیثیت سے شمالی افریقی ممالک بھیجنے کی تجویز پیش کی ہے۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں