1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصنوعی ذہانت کے خطرات سے نمٹنے کے لیے پہلا عالمی اجلاس

1 نومبر 2023

برطانیہ کی میزبانی میں ہونے والے اس اجلاس کے دوران اے آئی سے جڑے خطرات سے متعلق ایک متفقہ عالمی بیانیے کے اجرا کی کوشش کی جائے گی۔ اجلاس میں اے آئی سسٹمز کو ان کے اجرا سے قبل محفوظ بنانے کے لیے بھی زور دیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/4YHhf
London | KI-Sicherheitsgipfel
تصویر: Toby Melville/Reuters/AP/picture alliance

مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے  پہلا عالمی سربراہی اجلاس برطانیہ کی میزبانی میں بدھ یکم نومبر کو شروع  ہو گیا ہے۔اس اجلاس میں سیاسی اور ٹیکنالوجی کی دنیا کے لیڈران دنیا کو بدلنے والی اے آئی ٹیکنالوجی کے ممکنہ ردعمل پر تبادلہ خیال کے لیے  جمع ہوئے ہیں۔

 برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک، امریکی نائب صدر کملا ہیرس، یورپی یونین کی سربراہ ارزلا فان ڈیئر لائن اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرش اس دو روزہ کانفرنس میں شریک ہوں گے۔

London | KI-Sicherheitsgipfel
اجلاس میں شریک بھارتی وزیر ٹیکنالوجی چندرا شیکھر تصویر: Leon Neal/Getty Images/AP/picture alliance

اے آئی سے متعلق خدشات

اے آئی کے تازہ ترین ماڈلز کے اجرا نے اس ٹینکالوجی کی صلاحیتوں کی ایک جھلک پیش کی ہے لیکن ملازمتوں میں کٹوتیوں سے لے کرسائبر حملوں اور اے آئی سسٹمز پر انسانوں کے کنٹرول کی حد سے متعلق مسائل نے اس ٹیکالوجی کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔

برطانوی وزیر اعظم نے گزشتہ ہفتے ایک تقریر میں کہا تھا کہ ان کا ''حتمی ہدف‘‘  اے آئی کےممکنہ خدشات سے ''حفاظت کے لیے ایک وسیع بین الاقوامی نقطہ نظر کی طرف کام کرنا ہے، جہاں ہم شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پیشرفت کر یں کہ اے آئی سسٹمز  اپنے اجرا سے قبل محفوظ بنائے گئے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ''ہم ان خطرات کی نوعیت کے بارے میں پہلے بین الاقوامی بیانیے پر متفق ہونے کے لیے پورا زور لگائیں گے۔‘‘

جوش وخروش کی کمی

 اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی عالمی اور جی سیون گروپ میں شامل وہ  واحد رہنما ہیں جو اس اجلاس میں شرکت کر رہی ہیں۔ امریکی ارب پتی  ایلون مسک  بھی اس سمٹ میں شرکت کر رہے ہیں۔ شفاف ٹیکنالوجی کے لیے مہم چلانے والے وکیل اور تفتیش کار کوری کرائیڈر نے خبردار کیا کہ یہ سربراہی اجلاس ''تھوڑی سی بات چیت کرنے والی دکان ہو سکتا ہے۔ اگر وہ حفاظت کے بارے میں سنجیدہ تھے، تو رشی سوناک کو اس معاملے کی گہرائی میں جا کر برطانیہ کے تمام بڑے اداروں کو لانے کی ضرورت تھی۔‘‘

London | KI-Sicherheitsgipfel
اجلاس میں شریک ایلون مسک تصویر: Leon Neal/Getty/AP/picture alliance

 پیر کے روز شائع ہونے والے ایک کھلے خط کے 100 سے زیادہ دستخط کنندگان نے اس حوالے سے بھی متنبہ کیا کہ ''سمٹ کے ذریعے سب سے زیادہ متاثر ہونے والی کمیونٹیز اور کارکنان کو نظر اندازکر دیا گیا ہے۔‘‘ صرف اے آئی کے خطرات پر توجہ مرکوز کرنے کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنے کے بعد برطانیہ نے بدھ کے روز دنیا بھر میں اے آئی  منصوبوں کو فنڈ دینے کے لیے 46 ملین ڈالر کا وعدہ کیا۔ اس فنڈنگ کا آغاز افریقہ سے کیا جائے گا۔

 اس سربراہی اجلاس کے آغاز سے قبل دنیا کی مضبوط ترین معیشتوں کے گروپ جی سیون نے پیر کو ایک غیر پابند ''ضابطہ اخلاق‘‘ پر اتفاق کیا، جو سب سے زیادہ جدید اے آئی نظام تیار کرنے والی کمپنیوں کے لیے ہے۔

 ش ر/ا ب ا (اے ایف پی)

اے آئی اپنے ساتھ لائی مواقع یا خطرات، آپ کیا کہتے ہیں؟