1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملائیشیا میں رہنے والے چینی ’ ایئر آف ڈاگ‘ کیسے منائیں

صائمہ حیدر
26 جنوری 2018

چین میں سن  دو ہزار اٹھارہ ’ ائیر آف دی ڈاگ‘ کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ تاہم ملائیشیا میں رہنے والے چینی دکانداروں  نے مسلم اکثریت والے اس ملک میں کسی مشکل سے بچنے کے لیے کلبی مجسمے دکانوں کے اندر چھپا کے رکھ دیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2ra2n
China Frühlingsfest in Shexian
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Guangde

کتا چینی برجوں کے بارہ سالہ دور میں سے ایک کی علامت ہے جو چینی کیلنڈر سے منسلک ہے۔ دوسری جانب مسلمان کتے کو ناپاک تصور کرتے ہیں۔ ملائیشیا میں مختلف مذاہب اور برادریوں کے لوگ رہتے ہیں جنہیں اِس ملک میں بڑھتے ہوئے سخت گیر مذہبی نظریات کے سبب پریشانی کا سامنا رہتا ہے۔ چینی نسل سے تعلق رکھنے والے افراد ملائیشیا کی آبادی کا قریب ایک چوتھائی ہیں۔

لیکن کوالالمپور میں واقع چائنہ ٹاؤن کے علاقے میں جہاں نئے چینی قمری سال کی تقریبات کے حوالے سے سرخ لالٹینیں اور پھول دکانوں میں نمایاں کر کے رکھے گئے ہیں وہاں کتے کے مجسمے اور اس حوالے سے سجاوٹی اشیا عام پبلک کی نگاہوں سے اوجھل رکھی گئی ہیں۔ صرف ایک ہی دکان میں کتے کا ایک ماڈل باہر نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔

چینی نسل سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون جینیس کانگ کی اس دکان میں عموماﹰ زیبائشی اشیاء بیچنے کے لیے رکھی جاتی ہیں۔ کانگ نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا،’’ یہاں یہ تاثر ہے کہ کتوں کے مجسمے رکھنے سے سلامتی کا خطرہ ہو سکتا ہے۔‘‘ جینیس کانگ نے مزید کہا،’’ اب یہاں معاملات ذرا حساس ہو گئے ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ملائیشیا میں بڑھتی اسلامی بنیاد پرستی یہاں رہنے والی اقلیتوں پر غالب آنا چاہتی ہے۔‘‘

Tier Hund
تصویر: picture-alliance/Mary Evans Picture Library/J. Daniels/ardea.com

نئے چینی قمری سال کی سجاوٹی اشیاء فروخت کرنے والے ایک اور دکاندار ڈینئیل وونگ کا کہنا تھا،’’ آپ کسی دکان پر کتّے کے بڑے مجسمے نہیں دیکھیں گے کیونکہ چائنہ ٹاؤن والے کوئی مصیبت مول نہیں لینا چاہتے۔‘‘

نیا چینی قمری سال ماہِ فروری سے شروع ہو رہا ہے۔ نئے سال کو منانے کے لیے چینی برجوں کی علامت والے جانوروں کے زیبائشی مجسمے فروخت کیے جاتے ہیں۔ کتّا چینی ثقافت میں احترام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے اور یہ وفاداری اور ایمانداری کی علامت ہے۔

ملائیشیا میں معاملہ مختلف ہے جہاں ساٹھ فیصد آبادی ’مَلے‘ مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ پہلے یہ مسلمان اسلام کے معتدل نظریات کے حامی تھے تاہم  ماضی میں یہاں کتوں کے حوالے سے کئی تنازعات نے جنم لیا۔

چیینی نسل کے افراد کے خدشات کے باوجود چائنہ ٹاؤن میں بعض مسلمانوں کا کہنا ہے کہ انہیں دکانوں میں کتوں کے مجسمے رکھنے سے کوئی مسئلہ نہیں۔