1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملالہ یوسفزئی پاکستان پہنچ گئیں

29 مارچ 2018

نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی چھ سال بعد پہلی مرتبہ پاکستان پہنچ گئی ہیں۔ سوات میں طالبان کے حملے کا نشانہ بننے والی ملالہ کو علاج کی غرض سے سن دو ہزار بارہ میں برطانیہ لے جایا گیا تھا، تب سے وہ وہیں قیام پذیر ہیں۔

https://p.dw.com/p/2vA5c
Malala Yousafzai
تصویر: Reuters/E. Garrido

خبر رساں اداروں نے پاکستانی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ بیس سالہ ملالہ یوسفزئی بدھ کی رات اسلام آباد پہنچیں۔ پاکستانی حکام کے مطابق وہ اس چار روزہ دورے کے دوران ملکی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات بھی کریں گے۔ تاہم سکیورٹی کے پیش نظر ان کے اس دورے کی تفصیلات کو خفیہ رکھا جا رہا ہے۔

جب ملالہ سن دو ہزار بارہ میں پاکستان کو خیرباد کہہ کر برطانیہ گئی تھیں تو اس وقت ان ان کی عمر صرف چودہ برس سے کچھ زائد تھی۔ تاہم جب وہ اس وقت واپس اپنے وطن لوٹی ہیں تو نہ صرف وہ نوبل انعام یافتہ ہیں بلکہ برطانیہ کے مشہور تعلیمی ادارے آکسفورڈ یونیوسٹی کی طالبہ بھی ہیں۔ سوات میں طالبان کے قبضے کے دوران انہوں نے لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں بلاگنگ کرنا شروع کی تھی، جس پر نو اکتوبر سن دو ہزار بارہ میں انہیں حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق ملالہ یوسفزئی بدھ کی رات جب اپنے والدین کے ہمراہ اسلام آباد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پہنچیں تو سکیورٹی ہائی الرٹ تھی۔ ملالہ یوسفزئی کی وطن واپسی پر بہت سے پاکستانیوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ ممبر پارلیمان سید رضا عابدی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا، ’’پاکستان کی بہادر اور پرعزم بیٹی کو پاکستان واپسی پر خوش آمدید۔‘‘

بچوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے کام کرنے والی ملالہ یوسفزئی کو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل ہو چکی ہے تاہم پاکستان کے کچھ قدامت پسند حلقے انہیں ’مغربی ایجنٹ‘ قرار دیتے ہوئے ان کے کام کو پاکستان کے لیے ’باعث شرم‘ بھی قرار دیتے ہیں۔ ایسے حلقے ملالہ پر ہوئے حملے کو ایک ’ڈرامہ‘ بھی قرار دیتے ہیں۔

پاکستانی میڈیا میں ایسی خبریں بھی نشر کی جا رہی ہیں کہ اس دورے کے دوران ملالہ کے ہمراہ ان کے ملالہ فنڈ گروپ کے اہلکار بھی ہیں۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ اس دورے کے دوران وہ اپنے آبائی شہر سوات کا دورہ بھی کریں گی۔

ع ب/ ش ح / نیوز ایجنسیاں