1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'میں ابوظہبی کے ولی عہد کا مہمان ہوں لیکن قید میں ہوں‘

صائمہ حیدر
16 جنوری 2018

قطری شاہی خاندان کے ایک فرد شیخ عبداللہ بن علی الثانی نے مبینہ طور پر ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس کے مطابق انہیں متحدہ عرب امارات میں گرفتار کیا گیا ہے۔ متحدہ عرب امارات، قطر تنازعے میں الثانی نے ثالث کا کردار ادا کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2qvng
Sheikh Abdullah bin Ali Al Thani Vereinigte Arabische Emirate
تصویر: Twitter/ajmubasher

شیخ عبداللہ بن علی الثانی جو قطر کے شاہی خاندان کے ذرا کم پہجانے جانے والے رکن ہیں، نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں اُنہوں نے دعوی کیا ہے کہ انہیں متحدہ عرب امارات میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔  الجزیرہ نیٹ ورک پر جاری اس ویڈیو میں عبداللہ بن علی الثانی یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ انہیں ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زائد النہیان کی جانب سے دعوت دی گئی تھی۔

شیخ عبداللہ نے ویڈیو ریکارڈنگ میں کہا،’’ میں شیخ محمد کا مہمان ہوں لیکن اب یہ میزبانی نہیں، میں قید میں ہوں۔ انہوں نے مجھے ابوظہبی نہ چھوڑنے کو کہا ہے اور مجھے ڈر ہے کہ اگر مجھے کچھ ہو گیا تو یہ قطر پر الزام رکھیں گے۔‘‘

دوسری جانب متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں شیخ عبداللہ کے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر اصرار کیا گیا ہے کہ وہ اپنی ایماء اور مرضی سے ابوظہبی آئے تھے اور واپس بھی جا چکے ہیں۔

قطر کا بحران حل ہونے کی امید پھر طول پکڑ گئی

 اماراتی نیوز ایجنسی وام کی جانب سے جاری کیے گئے یو اے ای کے ایک اہلکار کے بیان کے مطابق،’’ شیخ عبداللہ اپنی نقل و حرکت میں آزاد ہیں اور انہوں نے واپس جانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ اُن کی واپسی کے حوالے سے بغیر کسی رکاوٹ کے تمام انتظامات کر دیے گئے ہیں۔‘‘ اس حوالے سے اماراتی خبر رساں ادارے نے اس حوالے سے مزید معلومات فراہم نہیں کی ہیں۔

متحدہ عرب امارات اُن چار خلیجی ریاستوں میں سے ایک ہے جنہوں نے گزشتہ سال قطر پر ایران سے تعلقات اور دہشت گرد گروپوں کی مبینہ حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے اُس سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے تھے۔ ان ریاستوں میں بحرین، سعودی عرب اور مصر بھی شامل ہیں۔ قطر ان الزامات کو مسترد کر چکا ہے۔

شیخ عبداللہ کو ویڈیو میں مزید یوں کہتے سنا گیا ،’’ میں آپ کو صرف یہ بتانا چاہتا ہوں کہ قطر اس معاملے میں بے قصور ہے اور اگر شیخ محمد کی میزبانی میں کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار ابو ظہبی کے ولی عہد ہوں گے۔‘‘ قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دوحہ اس تمام معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔