1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتجرمنی

روس نے یورپ کو گیس کی فراہمی غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دی

3 ستمبر 2022

روسی توانائی کی بڑی کمپنی گیس پروم نے کہا ہے کہ آلات کے مسائل کی وجہ سے نارڈ اسٹریم 1 پائپ لائن کے ذریعے مغربی یورپ کو گیس کی فراہمی مکمل طور پر بند ہو گئی ہے۔ روس نے یہ نہیں بتایا کہ گیس کی فراہمی کب تک بحال کی جائے گی۔

https://p.dw.com/p/4GO0x
Russland Portovaya Gas Kompressorstation
تصویر: Nord Stream AG/ZUMA Wire/imago images

توانائی کی روسی سرکاری کمپنی گیس پروم نے جمعہ کے روز نارڈ اسٹریم 1 پائپ لائن کے ذریعے جرمنی کو گیس کی فراہمی غیر معینہ مدت کے لیے مکمل طور پر روک دی۔ کمپنی نے اس اقدام کی وجہ گیس لیک ہونے اور آلات میں سامنے آنے والے مسائل قرار دیا۔

ہم اب تک کیا جانتے ہیں؟

روسی کمپنی نے کہا ہے کہ گیس کے لیک ہونے کا پتہ چلنے کے بعد آج ہفتے کے روز گیس کی فراہمی روک دی گئی ہے۔ گیس پروم کے مطابق پائپ لائن اس وقت تک دوبارہ شروع نہیں ہو گی جب تک مرمت کا کام مکمل نہیں ہوتا۔

گیس کے لیک ہونے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کمپنی نے کہا کہ لیک کی نشاندہی سینٹ پیٹرزبرگ کے قریب پورٹوفایا کمپریسر اسٹیشن کے مرکزی گیس ٹربائن میں ہوئی ہے۔ اس بارے میں گیس پروم نے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر بھورے مائع میں ڈھکی تاروں کی ایک تصویر بھی شائع کی ہے۔

قبل ازیں گیس پروم نے 19 اگست کو کہا تھا کہ معمول کی دیکھ بھال کی وجہ سے 31 اگست سے دو ستمبر تک پائپ لائن کے ذریعے گیس کی فراہمی روکی جا رہی ہے۔ بدھ کے روز بھی روسی کمپنی نے بتایا تھا کہ گیس صرف تین روز تک روکی جائے گی۔

ماسکو کا الزام ہے کہ یوکرین جنگ کے بعد روس پر عائد پابندیوں کی وجہ سے نارڈ اسٹریم 1 کی دیکھ بھال کا کام رکا ہوا ہے۔

پائپ لائن کی دیکھ بھال کے کام کو پابندیوں سے استثنیٰ دیے جانے کے بعد گیس پروم نے 12 میٹر طویل اور 20 ٹن وزنی سیمنز ٹربائن مرمت کے لیے کینیڈا بھیجی تھی۔

اس کے جواب میں جرمنی انرجی کمپنی سیمنز نے کہا، ’’ایسی لیک عام طور پر ٹربائن کے کام کو متاثر نہیں کرتی اور انہیں موقع پر سیل کیا جا سکتا ہے۔ یہ معمول کا طریقہ کار ہے۔‘‘

جرمن کمپنی نے مزید کہا، ’’ہم پہلے ہی کئی بار نشاندہی کر چکے ہیں کہ نورڈ اسٹریم 1 کے کام کرنے کے لیے پورٹوفایا کمپریسر اسٹیشن پر کافی دیگر ٹربائنیں دستیاب ہیں۔‘‘

گیس معطلی پر جرمنی کا کیا رد عمل رہا؟

جرمنی کی نیٹ ورک ریگولیٹری ایجنسی کے سربراہ کلاؤس میولر نے کہا کہ فی الوقت ایل این جی ٹرمینلز، گیس سٹوریج کی سطح اور بچت اختیار کرنے کی ضرورت اہم ہوتی جا رہی ہیں۔ اچھی بات ہے کہ جرمنی اب بہتر طور پر تیار ہے لیکن اب یہ ہر ایک پر منحصر ہے۔‘‘

جرمنی کے وفاقی وزیر اقتصادیات رابرٹ ہابیک کے ترجمان نے کہا کہ جرمنی روس پر توانائی کا انحصار ختم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ترجمان نے کہا،’’ہم نے گزشتہ ہفتوں دیکھا کہ روس قابل اعتماد نہیں ہے اس لیے روس سے توانائی کی درآمدات پر انحصار ختم کرنے کے اقدامات جاری رکھے جا رہے ہیں۔‘‘

ماحول دوست توانائی سے چلنے والا جرمن گاؤں

جرمنی نے ماسکو پر گیس کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔ ہابیک نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ روس میں یہ کہنے کی ہمت بھی نہیں ہے کہ ’ہم آپ کے ساتھ معاشی جنگ کر رہے ہیں‘۔

یورپی یونین میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ

حالیہ مہینوں میں یورپ میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جس سے گھریلو صارفین اور صنعت کو یکساں طور پر نقصان پہنچا ہے۔

یورپی کمیشن کی سربراہ ارزولا فان ڈیئر لائن نے روس سے یورپ کو فراہم کی جانے والی گیس کی قیمتوں کی حد مقرر کرنے کی تجویز دی ہے لیکن روس نے اس تجویز کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا ہے کہ ایسا فیصلہ یورپ کو گیس کی فروخت مکمل طور پر ختم کرنے کا سبب بنے گا۔

بدھ کے روز گیس پروم کے سی ای او الیکسی ملر نے کہا کہ پائپ لائن آلات فراہم کرنے والی جرمن کمپنی سیمنز انرجی پابندیوں کی وجہ سے باقاعدگی سے دیکھ بھال نہیں کر سکتی۔

جون میں روس نے پائپ لائن کے ذریعے گیس کی فراہمی کم کر کے 40 فیصد کر دی تھی اور جولائی میں اسے مزید کم کر کے صرف 20 فیصد کر دیا تھا۔

ش ح/ع ت (اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)