1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نواز شریف خاموش کیوں ہیں؟

30 مارچ 2022

پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال میں نواز شریف کہیں دکھائی نہیں دے رہے۔ وہ اس سے قبل مسلم لیگ ن کے جلسوں سے ورچوئلی خطاب کرتے رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/49EEl
Korruption Pakistan | Ex-Premierminister Nawaz Sharif
تصویر: K.M. Chaudary/AP/dpa/picture alliance

پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف گزشتہ کچھ برسوں میں پی ایم ایل این اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسوں اور ریلیوں میں اسٹبلشمنٹ کے خلاف گرجتے اور برستے رہے ہیں۔ ان کی پارٹی اپنے جلسے جلوسوں میں اپنے قائد کے ان بیانات کو پر جوش انداز میں سناتی رہی ہے۔

 گزشتہ کچھ برسوں میں چاہے پی ڈی ایم  کا اندرونی اجلاس ہو یا نون لیگ کے ارکان اسمبلی کے ساتھ کوئی نشست ہو، پاکستان بار کونسل کا کوئی سیمینار ہو یا صحافیوں کی کوئی بیٹھک ہو، سابق وزیراعظم نے کوئی ایسا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا، جہاں انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کو ہدف تنقید نہ بنایا ہو۔

 کچھ عرصے پہلے تو انہوں نے گوجرانوالہ میں آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور سابق آئی ایس آئی سربراہ جنرل فیض حمید کے نام لے لے کر ان کے خلاف الزامات لگائے اور اسٹیبلشمنٹ پر یہ بھی الزام لگایا کہ انہوں نے قوم پر عمران خان کو مسلط کیا ہے۔

Kundgebung der Opposition in Pakistan
تصویر: Bilawal House

اب جب کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد اپنے فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے تو نواز شریف منظر عام سے بالکل غائب ہو  گئے ہیں۔ انہوں نے نہ پی ڈی ایم کے حالیہ اجلاس میں دھواں دھار تقریر کی اور نہ ہی پیر کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اسلام آباد والے جلسے سے خطاب کیا۔ ابھی کچھ دن قبل شہباز شریف نے عوام کے نام نواز شریف کا ایک پیغام پڑھ کر سنایا تھا۔

نواز شریف کی اس عدم موجودگی سے کئی حلقوں میں یہ سوال پیدا ہو گیا ہے کہ آخر نواز شریف خاموش کیوں ہیں؟ کیا یہ خاموشی کسی ڈیل کا نتیجہ تو نہیں؟ کیا نون لیگ کے سارے معاملات شہباز شریف کے ہاتھ میں دے دیے گئے ہیں؟ ماضی میں نون لیگ کے کچھ حلقے مریم نواز کے بارے میں یہ کہہ رہے تھے کہ وہ مستقبل کی وزیراعظم بنیں گی لیکن مریم نواز اسلام آباد کے جلسے میں  اس بات کا اشارہ دیا کہ ان کے چچا شہباز شریف مستقبل کے وزیراعظم ہوں گے۔

 کیا اس اعلان کے ساتھ مزاحمت کا سفر ختم ہو گیا ہے اور مصالحت کا دور شروع ہو گیا ہے؟ کیا اس مزاحمتی دور کے خاتمے کے ساتھ ہی نواز شریف کا نعرہ ووٹ کو عزت دو کا فلسفہ زمین بوس ہو گیا ہے؟ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ نون لیگ کے کسی رہنما نے اس بات کی وضاحت کیوں نہیں کی کہ اتنے اہم جلسے میں نواز شریف کا خطاب کیوں نہیں کرایا گیا؟

نون لیگ کے کچھ حلقوں کا دعویٰ ہے کہ نواز شریف کی طبیعت بہتر نہیں ہے اور اسی لیے انہوں نے خطاب نہیں کیا۔ لیکن دارالحکومت میں یہ باتیں گردش کر رہی ہیں کہ شریف خاندان کی یہ سوچی سمجھی منصوبہ بندی ہے، جس کے تحت شہباز شریف کو سارے اختیارات دے دیے گئے ہیں اور وقتی طور پر میاں نواز شریف منظر سے جان بوجھ کر ہٹ گئے ہیں۔

یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ نواز شریف کو اسٹیبلشمنٹ کی خواہش پر منظر عام سے غائب کیا گیا ہے کیونکہ اسٹیبلشمنٹ کو نہ تو نواز شریف اور نہ ہی مریم صفدر کسی صورت قبول ہیں اور اسی لیے اس کام کے لیے شہباز شریف کو آگے کیا گیا ہے۔ شہباز شریف کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ 'حکام بالا‘ سے بات کرنے میں زیادہ مہارت رکھتے ہیں۔

ایسی خبریں ہیں کہ حالات بہتر ہونے پر نواز شریف خاموشی بھی توڑیں گے اور منظر عام پر بھی آئیں گے۔ جب تک ایسا نہیں ہوتا اس وقت تک میاں صاحب کی خاموشی ایک معمہ بنی رہے گی۔

نوٹ: ڈی ڈبلیو اُردو کے کسی بھی بلاگ، تبصرے یا کالم میں ظاہر کی گئی رائے مصنف یا مصنفہ کی ذاتی رائے ہوتی ہے، جس سے متفق ہونا ڈی ڈبلیو کے لیے قطعاﹰ ضروری نہیں ہے۔