1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ولی عہد محمد بن سلمان کا ایک سال

21 جون 2018

محمد بن سلمان نے سعودی ولی عہدہ کا منصب سنبھالنے کے بعد ایک ہی برس میں اس انتہائی قدامت پسند ملک میں سماجی اور سیاسی سطح پر کئی اہم تبدیلی کیں۔ آئیے اس ایک سال کے اہم لمحات پر نگاہ ڈالتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2zzYa
Saudi Arabien Riad - Startzeremonie für Qiddiya-Resort Projekt
تصویر: Reuters/Courtesy of Saudi Royal Court/B. Algaloud

21 جون 2017 کو سعودی فرما رواں شاہ سلمان نے اپنے بھتیجے سے ولی عہد کا منصب واپس لے کر اپنے 31 سال بیٹے محمد بن سلمان کے حوالے کر دیا۔ محمد بن سلمان کو عمومی طور پر ایم بی ایس کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ انہوں نے وزارت دفاع کا قلم دان بھی اپنے پاس رکھا اور ولی عہد کے بہ طور بادشاہ کی زیادہ تر طاقت اور اختیار اپنے ہاتھ میں لے لیا۔ اسی تناظر میں سعودی عرب میں غیرمعمولی طور پر تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں۔

سعودی عرب میں حقوق نسواں کے لیے سرگرم دو مزید خواتین گرفتار

سعودی خواتین کو اولین ڈرائیونگ لائسنس جاری کر دیے گئے

سعودی مذہبی امور کی سربراہی اعتدال پسند اسکالر کے ہاتھ میں

جون میں قطر کے ساتھ خلیجی ممالک کے تنازعے کا آغاز ہوا۔ ریاض اور اس کے دیگر تین عرب اتحادیوں نے دہشت گردی کی معاونت کے الزامات عائد کرتے ہوئے دوحہ حکومت کے ساتھ تمام تر تعلقات منقطع کر دیے۔ قطر ان الزامات کی تردید کی کرتا ہے۔

گزشتہ برس ستمبر میں اہم مذہبی رہنماؤں اور دانش وروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوا۔ یہ تمام ایسے افراد تھے، جو ولی عہد پر تنقید کرتے تھے۔

پچھلے سال نومبر میں سعودی عرب میں شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے افراد، وزراء اور متعدد اہم کاروباری شخصیات سمیت قریب 380 سعودی شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ ریاض حکومت کے مطابق محمد بن سلمان کی ہدایات پر یہ گرفتاریاں کرپشن کے خلاف کریک ڈاؤن کا حصہ تھیں۔ ان میں سے کئی ایسے تھے، جنہیں ریاض کے رٹز کارلٹن ہوٹل میں کئی ہفتوں کو نظر بند رکھا گیا۔ بعد میں ان میں سے کئی افراد کی رہائی بھاری رقوم حکومت کو واپس کرنے کی صورت میں ہوئی۔

ستمبر 2017 ء میں سعودی عرب میں خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی کے خاتمے کا حکم نامہ جاری کیا گیا، جس کا کہا گیا کہ اس کا اطلاق جون 2018 سے ہو گا۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وژن 2030 کے نام سے ملک میں سماجی اور اقتصادی تبدیلیوں کا ایک پروگرام متعارف کرایا۔ یہ منصوبہ محمد بن سلمان نے ولی عہد کا منصب سنبھالنے سے قبل تیار کیا تھا۔

اس کے علاوہ سعودی عرب میں سنیما گھروں کو دوبارہ کھولنے، مردوں اور خواتین کے ایک ساتھ موسیقی کے کنسرٹس میں شرکت اور تفریح سے متعلق متعدد اہم اقدامات بھی دیکھنے میں آئے، تاہم ناقدین کے مطابق خواتین کے خلاف اب بھی متعدد پابندیاں موجود ہیں۔ جب کہ انسانی حقوق کے کارکنوں کے مطابق انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن تاحال جاری ہے۔

ایک انٹرویو میں محمد بن سلمان نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین دونوں کو اپنی اپنی زمین کا حق حاصل ہے، جو فلسطین سے متعلق سعودی عرب کے ایک دیرینہ موقف میں تبدیلی کے طور پر دیکھا گیا، تاہم بعد میں شاہ سلمان نے فلسطینیوں سے متعلق سعودی عزم کا اعادہ کیا۔

ع ت / ع الف