1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ویزا فری شینگن زون میں بارڈر کنٹرول کی بحالی زیر غور

Afsar Awan7 جون 2012

ترکی اور یونان کے درمیان سرحد سے غیر قانونی تارکین وطن کی یورپ آمد میں اضافے کی بدولت آج جمعرات کو ویزا فری شینگن زون میں سرحدوں پر سفری دستاویزات کی جانچ پڑتال دوبارہ سے شروع کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/15ADl
تصویر: picture-alliance/dpa

یورپی یونین کے وزرائے داخلہ آج لکسمبرگ میں ہونے والے ایک اجلاس میں شریک ہو رہے ہیں۔ اس اجلاس میں 26 رکنی شینگن زون کے وزرائے داخلہ اس تجویز پر غور کر رہے ہیں کہ ’مخصوص حالات‘ میں سرحدوں کو زیادہ سے زیادہ ایک سال تک کے عرصے کے لیے بحال کیا جا سکتا ہے۔

غیر قانونی تارکین وطن کی آمد یورپی یونین کے لیے یورپ کو درپیش اقتصادی بحران کے بعد دوسرا سب سے بڑا سیاسی مسئلہ بنا ہوا ہے۔ انہی وجوہات پر جرمنی اور فرانس کی طرف سے رواں برس کے آغاز میں سرحدوں کی بحالی کا مطالبات سامنے آئے تھے۔

Frontex کے مطابق 2011ء کے دوران شینگن ایریا کے باہر سے غیرقانونی طور داخل ہونے والے افراد کی رجسٹرڈ تعداد میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے
Frontex کے مطابق 2011ء کے دوران شینگن ایریا کے باہر سے غیرقانونی طور داخل ہونے والے افراد کی رجسٹرڈ تعداد میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہےتصویر: dapd

لکسمبرگ میں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کے لیے جانے سے قبل یورپی یونین کے داخلہ امور کی نگران سیسیلیا مالمسٹروم کا کہنا تھا، ’’جو کچھ آج زیر بحث ہے، ہم اسے قبول نہیں کر سکتے، امید ہے کہ اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوگا۔‘‘ داخلہ امور کی کمشنر مالمسٹروم متعدد مرتبہ کہہ چکی ہیں کہ شینگن مائیگریشن کو روکنے کے لیے نہیں بلکہ ان ممالک کے درمیان لوگوں کی آزادانہ نقل وحرکت کو یقینی بنانے کے لیے بنایا گیا تھا۔

رکن ممالک کی سرحدوں کی نگرانی کرنے والی یورپی یونین کی ایجنسی Frontex کے مطابق 2011ء کے دوران شینگن ایریا کے باہر سے غیرقانونی طور داخل ہونے والے افراد کی رجسٹرڈ تعداد میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کی بڑی وجہ عرب اسپرنگ سے متاثر ہونے والے ممالک سے لوگوں کی یورپ کی طرف ہجرت بنی۔ تاہم ترکی اور یونان کی درمیان سرحد سے غیر قانونی تارکین وطن کی ایک بہت بڑی تعداد داخل ہوئی۔

شینگن زون ان ممالک کے درمیان لوگوں کی آزادانہ نقل وحرکت کو یقینی بنانے کے لیے بنایا گیا تھا، مالمسٹروم
شینگن زون ان ممالک کے درمیان لوگوں کی آزادانہ نقل وحرکت کو یقینی بنانے کے لیے بنایا گیا تھا، مالمسٹرومتصویر: picture-alliance/dpa

موجودہ شینگن معاہدے کے مطابق کھیلوں یا دیگر ایونٹس کے انعقاد کے موقع پر دہشت گردی یا کسی اور سکیورٹی خطرے کے باعث بارڈر کنٹرول کو بحال کیا جا سکتا ہے۔ تاہم وزرائے دارخلہ کے زیر غور ڈرافٹ کے مطابق شینگن زون کی کوئی بھی ریاست چھ ماہ کے لیے اپنے بارڈر کنٹرول کو بحال کر سکتی ہے، جس میں مزید چھ ماہ کے لیے توسیع بھی ممکن ہوگی۔

aba/ai (AFP)