1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ویڈیوگیمز کی سب سے بڑی نمائش کا آغاز

اوفیلیا ہارمس اروتی / امتیاز احمد14 اگست 2014

ویڈیو گیمز کے حوالے سے دنیا کی سب سے بڑی نمائش ’گیمز کوم‘ کا آغاز ہو گیا ہے۔ اس نمائش میں دنیا کے پینتالیس ممالک کی چھ سو پچاس کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں۔ یہ نمائش تیرہ اگست سے ستّرہ اگست تک کولون میں جاری رہے گی۔

https://p.dw.com/p/1CtMx
تصویر: Reuters

دنیا میں گیمز کی انڈسٹری تیزی سے پھیل رہی ہے۔ صرف جرمنی میں تیس ملین افراد یا تو اسمارٹ فون یا پھر ٹیبلٹ پر گیمز کھیلتے ہیں۔ رواں برس جرمنی کے شہر کولون میں ہونے والی اس نمائش میں اس قدر زیادہ شائقین شرکت کر رہے ہیں، جس کی اس سے پہلے مثال نہیں ملتی۔ اس نمائش میں تین لاکھ ٹکٹیں پہلے ہی آن لائن فروخت ہو چکی ہیں جبکہ ہزاروں شائقین وہاں پہنچ کر ٹکٹیں خریدتے ہیں۔

اسمارٹ فونز نے گیمز کی دنیا کو بھی بدل کر رکھ دیا ہے۔ اب آپ کو ہر جگہ لوگ موبائل فون پر گیمز کھیلتے نظر آتے ہیں۔ بچے، نوجوان حتیٰ کے بالغ افراد بھی فارغ وقت میں اسمارٹ فون پر گیم کھیلنا پسند کرتے ہیں۔ آج کی دنیا میں ایک دوسرے سے بات چیت کی بجائے اسمارٹ فونز کے استعمال کو ترجیح حاصل ہوتی جا رہی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق جرمنی میں چودہ سے انتیس برس کے درمیان چوراسی فیصد افراد اسمارٹ فونز، ٹیبلٹس یا پھر کمپیوٹر اور ٹی وی پر گیمز کھیلتے ہیں۔ تیس سے پچاس برس کی عمر کے درمیان ہر دوسرا جرمن گیمز کھیلتا ہے۔ گیمنگ کی صنعت اس پیش رفت سے انتہائی خوش نظر آتی ہے کیونکہ اُسے نئے صارفین مل رہے ہیں۔

Deutschland Messe Gamescom 2013 in Köln
تصویر: picture-alliance/landov

گیمز کی نئی دنیا

گزشتہ برس کے اواخر میں ’سونی پلے اسٹیشن فور‘ اور ’مائیکرو سافٹ ایکس باکس ون‘ متعارف کروائے گئے تھے۔ ابھی دو ماہ پہلے انہی کمپنیوں کی طرف سے امریکا میں ’ای تھری‘ نامی نمائش میں ان کے جدید ورژن رکھے گئے تھے لیکن کھیلنے اور انہیں ٹیسٹ کرنے کے لیے ان کو پہلی مرتبہ کولون کی نمائش میں پیش کیا جا رہا ہے اور شائقین کے لیے یہ اور بھی باعث کشش بات ہے۔ رواں برس گیمز کوم کا موٹو بھی ’کھیلتے ہوئے نئی دنیائیں دریافت کریں‘ رکھا گیا ہے۔ اعداد وشمار کے مطابق نئی ٹیکنالوجی کی وجہ سے ٹی وی کے ذریعے کھیلی جانے والی ویڈیو گیمز کی فروخت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

اسمارٹ فونز کی دنیا

گیمنگ انڈسٹری میں ابھی تک سب سے زیادہ پیسہ روایتی ویڈیو گیمز کی فروخت سے ہی کمایا جا رہا ہے لیکن اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس پر کھیلی جانے والی گیمز کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ رواں برس گیمز ایپس کی فروخت میں 133 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، جس سے پہلی ششماہی میں ہی 114 ملین یورو کا کاروبار ہوا ہے۔ اس اضافے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی گیمز ایپس روایتی ویڈیو گیمز کی نسبت کافی سستی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس مرتبہ اسمارٹ فونز کے لیے گیمز تیار کرنے والی کمپنیاں بھی ’گیمز کوم‘ میں پوری تیاری کے ساتھ شرکت کر رہی ہیں۔

کمپیوٹر گیمز کی دنیا میں صارفیں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ ایک طبقہ وہ ہے، جو ٹی وی، پرسنل کمپیوٹرز یا پھر اسمارٹ فونز پر گیمز کھیلتا ہے۔ صارفین کا یہ طبقہ یا تو عام اسٹوروں سے نئی گیمز خریدتا ہے یا پھر آن لائن اسٹورز سے ادائیگی کر کے ایپلیکیشنز ڈاؤن لاؤڈ کرتا ہے۔ دوسرا گروپ صارفین کا وہ طبقہ ہے جو انٹرنیٹ پر آن لائن گیمز کھیلتا ہے۔ یہ آن لائن گیمز بغیر کسی فِیس کے کھیلی جاتی ہیں اور ایسا پلیٹ فارم فراہم کرنے والے ادارے مختلف مصنوعات کی مشہوری کرتے ہوئے پیسے کماتے ہیں۔

کمپیوٹر گمیز کی فروخت اور آمدنی کے حوالے سے جرمنی عالمی رینکنگ میں اس وقت چوتھے نمبر پر ہے۔ اس حوالے سے سب سے پہلے نمبر پر امریکا ہے۔ اندازوں کے مطابق وہاں کمپیوٹر گیمز انڈسٹری رواں برس تقریباﹰ بیس بلین ڈالر کا کاروبار کرے گی۔ اس عالمی درجہ بندی میں چین دوسرے نمبر پر، جاپان تیسرے اور برطانیہ پانچویں نمبر پر ہے۔