1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کا رُکن منتخب

17 اکتوبر 2017

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پیر کے روز 47 رکنی ہیومن رائٹس کونسل کے 15 نئے ارکان کا انتخاب کیا ہے۔ ان نئے منتخب ہونے والے ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔ یہ انتخاب خفیہ ووٹنگ کے ذریعے کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/2lxEG

ہیومن رائٹس کونسل اقوام متحدہ کے نظام میں ایک ایسا اعلیٰ ترین بین الحکومتی ادارہ ہے، جو دنیا بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ اور اس کے فروغ سے متعلق معاملات کو دیکھتا ہے۔
جنیوا میں قائم ہیومن رائٹس کونسل کے لیے جن نئے رکن ممالک کا انتخاب ہوا ہے ان میں پاکستان کے علاوہ افغانستان، انگولا، آسٹریلیا، چلی، عوامی جمہوریہ کانگو، میکسیکو، نیپال، نائجیریا، پیرو، قطر، سینیگال، سلوواکیہ، اسپین اور یوکرائن شامل ہیں۔ نئے رکن بننے والے یہ ممالک تین برس کے لیے انسانی حقوق کی اس کونسل کے رُکن ہوں گے اور اس مدت کا آغاز یکم جنوری 2018ء سے ہو گا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اس پیشرفت کو پاکستان کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں لودھی کا کہنا تھا، ’’یہ کامیابی دراصل پاکستان کے انسانی حقوق کو فروغ دینے اور ان کے تحفظ کے حوالے سے ریکارڈ کی توثیق ہے۔‘‘

ملیحہ لودھی نے نہ صرف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ارکان کے دو تہائی ووٹ حاصل کرنے پر  اقوام متحدہ میں پاکستانی ٹیم کی کوششوں کو سراہا بلکہ عالمی برادری کی طرف سے غیر معمولی تعاون پر اس کا شکریہ بھی ادا کیا۔ 
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے ہیومن رائٹس کونسل کا قیام 2006ء میں لایا گیا تھا۔ اس 47 رکنی کونسل کی ذمہ داریوں میں دنیا بھر میں انسانی حقوق کا تحفظ اور ان کو فروغ دینے کے علاوہ   انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنا اور ان کے بارے میں تجاویز تیار کرنا بھی ہے۔ اس کونسل کی میٹنگز جنیوا میں قائم یو این آفس میں ہوتی ہیں۔