1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں ایم کیو ایم ایک نئے مسئلے سے دوچار

رفعت سعید، کراچی14 اپریل 2015

ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کا اہم کردار معظم علی خان ایم کیو ایم کے مرکز کے قریب سے پکڑا گیا، جسے رینجرز نے کراچی کی ایک عدالت میں پیش کرکے 90 روز کے لیے تحویل میں لے لیا۔

https://p.dw.com/p/1F7bb
تصویر: Getty Images/ASIF HASSAN/AFP

معظم علی خان کی عدالت میں پیشی ٹھیک اسی وقت ہوئی جب الطاف حسین منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت کی مدت ختم ہونے پر عدالت میں پیش ہوئے۔ اس کے ساتھ ساتھ قومی اسلمبلی کے حلقے 246 میں ضمنی انتخاب کے سلسلے میں انتخابی مہم میں جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کی جانب سے بڑھتا دباؤ جھیلنا ایم کیو ایم کے لیے مشکل ہوتا دکھائی دیتا ہے۔

تمام صورت حال پر گہری نظر رکھنے والے صحافی اور تجزیہ کار مظہر عباس کہتے ہیں کہ ایم کیو ایم پاکستان میں تو پہلے بھی مشکل حالات کا سامنا کرچکی ہے لیکن اس مرتبہ صورت حال لندن میں بھی مشکل ہے۔ منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش تو ایم کیو ایم کی قیادت کا درد سر بنی ہوئی ہے، اس پر ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے مرکزی ملزم قرار دیئے جانے والے معظم کی گرفتاری انتہائی اہم پیش رفت ہے۔

ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے مظہر عباس نے کہا کہ اگر الطاف حسین لندن کے مقدمات سے بری ہونے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو ایم کیو ایم نہ صرف پاکستان میں بھی سرخرو ہوگی بلکہ اس کی سیاست کو مزید دوام نصیب ہوگا۔

Anhänger von Atlaf Hussein protestieren gegen Imran Khan
حلقہ این اے 246 میں ضمنی انتخابات منعقد ہو رہے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

ایم کیو ایم نے معظم علی خان سے لاتعلقی کا اعلان ان کی گرفتاری ظاہر ہونے سے پہلے ہی کردیا تھا، لیکن شہر کے نجی تعمیراتی کمپنیوں کی ایسوسی ایشن کے سابق عہدیدار بابر مرزا چغتائی کی رینجرز کے ہاتھوں گرفتاری اور ان کی گرفتاری ایم کیو ایم کو چندہ دینے کی پاداش میں قرار دینا پارٹی قیادت کے لیے مزید کئی مشکلات سے عبارت قرار دی جا رہی ہے۔

مبصرین کے مطابق ڈاکٹر عمران فاروق کے لندن میں قتل کے بعد کئی بار کراچی میں گرفتاریوں کی بازگشت سنی جاتی رہی ہے، کبھی لندن سے براستہ سری لنکا کراچی پہنچنے والے دو پاکستان طلبہ سید کاشف اور محسن علی کی ہوائی اڈے پر گرفتاری کے حوالے سے چہ مگوئیاں ہوتی رہیں تو کبھی واٹر بورڈ کے ملازم خالد شمیم کے لاپتہ ہونے کے بعد اس کی اہلیہ نے عدالت سے رجوع کیا اور کبھی ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں ملوث کراچی نیٹ ورک کا ذکر اخبارات کی زینت بنا۔ لیکن معظم علی خان کی گرفتاری کی خبر خود ملک کے وزیر داخلہ نثار علی خان نے ذرائع ابلاغ کو دی۔

اس صورت حال میں چودھری نثار سے برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن کی ملاقات کوئی انوکھی بات نہیں۔ ملاقات میں معظم کی گرفتاری اور ڈاکٹر عمران فاروق کیس کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔

انٹیلیجنس ذرائع کے مطابق بابر مرزا چغتائی کی گرفتاری شہر میں زمینوں پر قبضے، ٹارگٹ کلرز کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کے سنگین الزامات کے حوالے سے عمل میں آئی ہے۔ انہیں بھی رینجرز نے تفتیش کی غرض سے 90 روز کے لیے تحویل میں لیا ہے۔

مبصرین کی آراء میں ایک جانب الطاف حسین پر منی لانڈنگ کا الزام تو دوسری جانب ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں انتہائی اہم پیش رفت اور پھر بابر مرزا کی سنگین الزامات کے تحت گرفتاری وہ عوامل ہیں، جو براہ راست حلقہ این اے 246 کی ضمنی انتخاب پر اثرانداز ہں گے۔

2013 کے انتخابات میں اس حلقہ سے 1 لاکھ 37 ہزار ووٹ لینے والی ایم کیو ایم ان حالات میں ہر گز اتنی طاقت ور نہیں کہ ووٹ لینے کا کوئی نیا ریکارڈ قائم کرسکے۔ حلقے میں ایم کیو ایم کے لیے موجود عوامی حمایت انتخاب جیتنے کے لیے کافی ہوگی البتہ جیتنے اور ہارنے والے امیداور کے درمیان ووٹوں کا فرق کم ہونا یقینی ہے۔