1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’پدماوتی‘ کو سینما اسکرین پر جلوے بکھیرنے کی اجازت مل گئی

صائمہ حیدر
19 جنوری 2018

بھارتی سپریم کورٹ نے بولی ووڈ کی متنازعہ فلم’ پدماوتی‘ کی بعض انڈین ریاستوں میں ریلیز پر سے پابندی اٹھانے کا فیصلہ دے دیا ہے۔ یہ فلم چودہویں صدی کی ایک ملکہ کے حوالے سے ایک رزمیہ نظم پر بنائی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2r9ey
Deepika Padukone
تصویر: Getty Images/AFP

پدماوتی کے نام سے بنائی جانے والی ہندی فلم دراصل اودھی زبان میں لکھا جانے والے پہلا رزمیہ ہے جسے سن  1540 میں شاعر  ملک محمد جائسی نے لکھا تھا، تاہم اس رزمیہ کی تاریخی حیثیت متنازعہ گردانی جاتی ہے۔

اس فلم کے ڈائریکٹر سنجے لیلا بھنسالی کو کئی گروپوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ بھنسالی پر الزام تھا کہ اس فلم میں انہوں نے ہندوستان کی تاریخ کو مسخ کرتے ہوئے مسلمان حکمران علاؤالدین خلجی کو  ہندو راجپوت جنگجو راجہ کی ملکہ پدماوتی کے عشق میں مبتلا دکھایا ہے۔

بھارتی فلم سنسر بورڈ کی جانب سے ’پدماوتی‘ کو نمائش کی اجازت دینے کے باوجود راجسھتان، گجرات، مدھیا پردیش اور ہریانہ کی حکومتوں نے اپنے ہاں اس پر پابندی عائد کر رکھی تھی۔ تاہم بھارتی سپریم کورٹ کے مطابق فلم کی نمائش اُن ریاستوں میں بھی کی جائے گی جہاں پہلے ان پر پابندی عائد تھی۔

وہ بھارتی فلمیں جو ہندو مسلم موضوعات پر بنائی جاتی ہیں، عموماﹰ انڈیا میں متنازعہ ثابت ہوتی ہیں۔

ابھی حال ہی میں مدھیا پردیش کے ایک اسکول پر مظاہرین نے اس لیے توڑ پھوڑ کی کیونکہ وہاں طالب علموں نے اس فلم کے ایک گانے پر رقص کیا تھا۔

بھارتی فلم پدماوتی پچیس جنوری کو بھارت سمیت کئی دیگر ممالک میں نمائش کے لیے پیش کی جا رہی ہے۔