1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پی ایس ایل سے تین کھلاڑی قومی ٹیم میں

عاصمہ کنڈی
26 مارچ 2018

ویک اینڈ پر ویسٹ انڈیز کے خلاف شروع ہونے والی ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے سابق کپتان محمد حفیظ کو پاکستانی ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2v1Cd
Cricket PSL 2018
تصویر: HBL Pakistan Super League

محمد حفیظ کے پشاور زلمی کے ’ٹیم میٹ‘ کامران اکمل بھی پاکستان سپر لیگ میں 425 بنانے کے باوجود نظرانداز کر دیے گئے ہیں۔ کوچ مکی آرتھر کی مخالفت پرکامران اکمل پر قومی ٹیم میں واپسی کے دروازے نہیں کھل سکے۔ البتہ پی ایس ایل سیزن 3 میں آصف علی، حسین طلعت، شاہین آفریدی اور راحت علی کی شاندار کارکردگی انہیں قومی ٹیم میں لے آئی ہے۔ ٹورنامنٹ میں 15 وکٹیں لینے والے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے راحت علی نے ماضی میں کبھی پاکستان کی ٹونٹی ٹونٹی کیپ نہیں پہنی۔

پاکستان میں کرکٹ کی بحالی ہو گی، سرفراز احمد

پی ایس ایل: کون سے غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آنے پر آمادہ؟

پی ایس ایل تھری کا پہلا راؤنڈ مکمل، نیا ٹیلنٹ سامنے نہ آسکا

رنگا رنگ روشنیوں میں پی ایس ایل اور ملتان کا شاندارآغاز

آصف علی اسلام آباد یونائیٹڈ

26 سالہ آصف علی دائیں ہاتھ کے مڈل آرڈر بیٹسمین ہیں۔ انہیں 2011 ء کے موسم گرما میں اپنے آبائی شہر فیصل آباد میں سپر ایٹ ٹونٹی ٹونٹی کپ کے افتتاحی میچ دھواں دھار سینچری نے راتوں رات شہرت دلائی تھی لیکن اس کے بعد وہ سلیکشن اور بیٹنگ کی بھول بھلیوں میں کھوگئے۔ آصف کو تیسرے سیزن میں کپتان مصباح الحق کے اصرار پر اسلام آباد یونائیٹڈ نے ناصرف اپنے سکواڈ میں برقرار رکھا بلکہ انہیں ڈیٹھ اوورز میں پاور ہٹر کے طور پراستعمال کیا۔ یہ حربہ بے حد کامیاب رہا اور آصف نے پی ایس ایل کے بارہ میچوں میں رنز تو 245 ہی بنائے لیکن ان کا اسٹراک ریٹ 169 تھا جو ٹورنامنٹ کے سب سے کامیاب بیٹسمین لیوک رونکی کے بعد سب سے زیادہ تھا۔ آصف علی نےفائنل میں فیصلہ کن مرحلے پر پشاور زلمی کے حسن علی کو تین مسلسل چھکے لگا کر اپنی ٹیم کو دوسری بار پی ایس ایل چیمپیئن بنوا دیا۔ سلیکٹرزآصف علی کی فاسٹ بولرز کو چھکے لگانے کی صلاحیت سے متاثر ہوکر انہیں قومی ٹیم میں لائے ہیں۔ فیصل آباد میں آصف علی ریلوے کرکٹ کلب سے کھیلتے رہے ہیں۔ بعد ازاں لاہور میں ایک دفتری جاب بھی ان کے کرکٹ کی شوق کی راہ میں حائل نہ ہو سکی۔

حسین طلعت، اسلام آباد یونائیٹڈ

اسلام آباد یونائیٹڈ نے نئے اور ہونہار کرکٹرز کو سامنے لانے کی اپنی روشن روایت قائم رکھی ہے۔ شاداب خان، فہیم اشرف اورآندرے رسل جیسے آل راونڈرز کی موجودگی میں جس نوجوان نے اس ٹیم سے خود کو منوایا وہ حسین طلعت تھے۔ 22 سالہ حیسن طلعت بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کے علاوہ دائیں ہاتھ سے میڈیم پیس بولنگ کرتے ہیں۔ حسین کا تعلق لاہور شہر کی پسماندہ بستی شاہدرہ سے ہے مشہور آل راونڈر عبدلرازق بھی اسی بستی کے باسی تھے۔ پی ایس ایل سیزن 3 میں حسین طلعت نے دبئی میں کوئٹہ گلیڈی یٹرز کے خلاف 39 گیندوں میں 56 رنز بنا کر اپنی ٹیم کی ایک رن سے کامیابی کی بنیاد رکھی۔ لاہور کے خلاف شارجہ کا اہم میچ ٹائی کرنے میں بھی ان کے 21 گیندوں میں بنائے گئے 33 رنز کلیدی تھے۔ اس سے قبل حسین نے ملتان کے خلاف دبئی میں 48 رنز ناٹ آوٹ بنا کر اپنی ٹیم کو پہلی کامیابی سے ہم کنار کیا۔ اپنی بولنگ میں کٹر اور گگلی کی مہارت حسین طلعت کی اضافی خوبی ہے۔

شاہین شاہ آفریدی، لاہور قلندرز

شاہین شاہ آفریدی کو پی ایس ایل 2018ء میں لاہور قلندرز نے ایمرجنگ کھلاڑی کی حیثیت سے ٹیم میں شامل کیا تھا۔ شاہین نے ملتان کے خلاف ایک میچ صرف چار رنز دےکر پانچ وکٹیں لی تھیں۔ شاہین شاہ آفریدی کا تعلق فاٹا کے علاقے لنڈی کوتل سے ہے۔ ان کے بڑے بھائی ریاض آفریدی پاکستان کی جانب سے 2004ء میں ایک ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں۔ شاہین کی عمر صرف 17 برس ہے۔ وہ طویل قامت ہیں اور گزشتہ موسم سرما میں انہوں نے کے آر ایل کی جانب سے اپنے فرسٹ کلاس ڈیبیو پر راولپنڈی کے خلاف 39 رنز دے کر آٹھ وکٹیں لی تھی جو پاکستان کا نیا ریکارڈ ہے۔ چند روز قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے شاہین بولنگ ٹیلنٹ کو مچل اسٹارک سے تشبیہ دی تھی۔ وسیم اکرم اور وقار یونس بھی شاہین کو اچھی دریافت قرار دے رہے ہیں۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تین ٹونٹی ٹونٹی بین لاقوامی میچ یکم سے تین اپریل تک کراچی میں کھیلے جائیں گے۔

Asma Kundi
عاصمہ کنڈی اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی عاصمہ کنڈی نے ابلاغیات کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔