1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈینگی بخار سے تین افراد ہلاک، ویکسین پر انگلیاں اٹھ گئیں

عابد حسین
4 فروری 2018

فلپائن میں ڈینگی بخار کے مدافعتی ویکسین کے غیر معیاری ہونے کے شکوک سامنے آئے ہیں۔ اس شک و شبے کی وجہ ویکسین لگانے کے بعد تین افراد کی موت بتائی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2s6DH
Mosquito Mücke
تصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Miller

فلپائنی حکومت کی قائم کردہ ماہرین کی انکوائری رپورٹ میں اس شبے کا اظہار کیا ہے کہ حال ہی ڈینگی بخار سے مرنے والے تین افراد کی موت ویکسین لگانے کے بعد ہوئی ہے لیکن ان کی موت کو ویکسین کے غیر مؤثر ہونے سے براہ راست طور پر وابستہ نہيں کیا جا سکتا ہے۔ یہ ویکسین بین الاقوامی دواساز ادارے سنوفی کی تیار کردہ ’ڈینگی ویکسیا‘ بتائی گئی ہے۔

فلپائن: ڈینگی سے بچاؤ کی ویکسین سے چودہ بچے ہلاک

پاکستان میں ڈینگی بخار سے مزید سات اموات

ڈینگی نے بیٹا مارا، والدین نے خود کُشی کر لی

ڈینگی بخار کے خلاف ویکسین کی کامیابی

منیلا حکومت کی خصوصی انکوائری کمیٹی نے تین ہلاکتوں میں براہ راست سنوفی کی تیار کردہ ویکسین کا کوئی تعلق واضح نہیں کیا ہے۔ صرف اندازہ لگایا گیا ہے لیکن حکومتی رپورٹ کے تناظر میں اس ویکسین یعنی ڈینگی ویکسیا کے استعمال کو فوری طور پر ترک کر دیا گیا ہے۔

فلپائن کے محکمہ صحت کے ایک اعلیٰ اہلکار اینریک ڈومینگو کا کہنا ہے کہ تینوں کو ڈینگی ویکسیا کی مناسب خوراک دی جا چکی تھی اور ان میں سے دو پر تو اس ویکسین نے کوئی اثر ظاہر نہیں کیا تھا جبکہ ایک ڈینگی بخار میں مبتلا تھا اور اُس کی شدت کی وجہ سے دم توڑ گیا۔ ڈومینگو نے یہ بھی کہا کہ دوسرے علاقوں میں ڈینگی بخار کی وجہ سے نو افراد کے مرنے کی رپورٹيں موصول ہوئی ہیں اور انہیں بھی ڈینگی ویکسیا دی جا چکی تھی۔

Indonesien Dengue Fieber Patient im Krankenhaus
فلپائن میں لاکھوں افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے لیکن ڈینگی بخار سے ہلاکتیں ہو رۃہی ہیںتصویر: Getty Images/D. Ardian

یہ انکوائری کمیٹی گزشتہ برس نومبر میں اُس وقت تشکیل دی گئی تھی جب ڈینگی ویکسیا لگانے کے بعد بھی چودہ بچے اس جان لیوا بخار کی لپیٹ میں آ کر دم توڑ گئے تھے۔ اس انکوائری کمیٹی کو اس کا تعین کرنا تھا کہ ویکسین میں مدافعت پیدا کرنے کا فقدان ہے یا اس کے کسی ممکنہ ردعمل سے ایک درجن سے زائد بچوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ویکسین بعض بچوں کے اندر مدافعت پیدا کرنے میں ناکام رہی تھی۔

فلپائن میں سن 2016 اور 2017 میں سوا آٹھ لاکھ سے زائد افراد کو سنوفی کی تیار کردہ ویکسین کی تجویز کردہ خوراک دی گئی تھی۔ لاکھوں فلپائنی افراد کو ویکسین دینے کا یہ سلسلہ ڈینگی بخار کے خلاف مدافعت پیدا کرنے کے ايک پروگرام کا حصہ تھا۔

فلپائن ایک ایسا ملک ہے، جہاں ڈینگی بخار سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات ہوتی ہیں۔ یہ دوسرے ملکوں کے مقابلے میں ساٹھ فیصد زیادہ ہے۔ سن 2017 میں فلپائن میں 732 انسان اس بخار کی وجہ سے زندگی ہار بیٹھے تھے۔

ملیریا کے خاتمے کے لیے ایک شخص ہے پرعزم