1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کراچی میں رینجرز ہیڈکوارٹرز پر حملہ، دو افراد ہلاک

Imtiaz Ahmad8 نومبر 2012

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں رینجرز ہیڈکوارٹرز پر ایک خود کُش ٹرک بم حملے کے نتیجے میں کم ازکم دو فوجی ہلاک ہو گئے۔ اس حملے میں بیس سے زائد اہلکاروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

https://p.dw.com/p/16fKd
تصویر: dapd

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ جمعرات کو صبح سویرے خود کُش حملہ آور نے اپنا بارود سے لدا ٹرک وسطی ضلع ناظم آباد میں واقع رینجرز ہیڈکوارٹرز کے گیٹ سے ٹکرا دیا۔ بم ڈسپوزل ماہرین کے اندازوں کے مطابق ٹرک پر 150 کلوگرام بارودی مواد موجود تھا۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد تین جبکہ زخمیوں کی 24 ہے۔

کراچی میں رینجرز کے ترجمان میجر سبطین کا خبر رساں اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’اکیس رینجرز اس وقت زخمی ہوئے، جب بارود سے بھری گاڑی کو کمپلیکس کے داخلی دروازے سے ٹکرا دیا گیا‘‘۔

Militär Pakistan
تصویر: AP Photo

ان کا مزید کہنا تھا، ’’ہم اپنے دو فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہیں‘‘۔

سینئر پولیس افسر خرم وارث نے بتایا ہے کہ زخمیوں میں چار عام شہری اور ایک پولیس افسر بھی شامل ہیں۔ صوبائی پولیس کے سربراہ نے کہا کہ یہ خودکش حملہ تھا اور بیس پر سخت حفاظتی انتظامات کی وجہ سے بڑا جانی نقصان نہیں ہوا۔

دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ میں پاکستان اس کا اتحادی ملک ہے۔ پاکستانی فوج ایک عرصے سے ملک میں طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے اور جواب میں عسکریت پسندوں کی طرف سے بھی پاکستانی فوجی تنصیبات پر حملے کیے جا رہے ہیں۔

عسکریت پسندوں نے سن 2009ء میں آرمی ہیڈکوارٹرز راولپنڈی کو نشانہ بنایا تھا۔ سن 2011ء میں کراچی ہی میں نیوی بیس پر حملہ کیا گیا، جس میں کم ازکم دس افراد مارے گئے تھے۔ اسی طرح رواں برس اگست میں پاکستان کی کامرہ ایئربیس کو نشانہ بنایا گیا۔

روئٹرز کے مطابق ان حملوں کے بعد پاکستان میں ان قیاس آرائیوں میں بھی اضافہ ہوا کہ پاکستانی فوج کے کچھ ارکان حملہ آوروں کے ساتھ ہمدردیاں رکھتے تھے اور انہوں نے ان فوجی اڈوں سے متعلق معلومات حملہ آوروں کو فراہم کیں۔

ia/aba (AFP, dpa, Reuters)