1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کيا پيٹرول اور ڈيزل والی گاڑيوں کا وقت ختم ہونے کو ہے؟

عاصم سلیم
12 اکتوبر 2017

فرانس ميں 2040ء سے پيٹرول و ڈيزل سے چلنے والی گاڑيوں کے خلاف پابندی شروع ہونے کے امکانات ہيں تاہم ايک تازہ پيش رفت ميں پيرس کی انتظاميہ نے اعلان کيا ہے کہ وہاں سن دو ہزار تیس میں ہی اس پابندی پر عملدرآمد شروع ہو سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/2liUS
Verkehr auf den Champs-Elisees, Arc de Triomphe
تصویر: AP

سن 2024 ميں اولمپک کھيل فرانسيسی دارالحکومت پيرس ميں منعقد ہوں گے۔ منتظمين چاہتے ہيں کہ ان بين الاقوامی کھيلوں کے موقع پر پيرس کی فضائی آلودگی کی سطح موجودہ سطح سے کم ہو۔ غالباً يہی سوچ ہے جس کی وجہ سے پيرس سٹی ہال کی جانب سے جمعرات بارہ اکتوبر کے روز اعلان کيا گيا ہے کہ ’فاسل فيولز‘ يا پيٹرول اور ڈيزل جيسے ايندھن سے چلنے والی گاڑيوں کا پيرس ميں داخلہ امکاناً ممنوع قرار ديا جا سکتا ہے۔

پيرس دنيا کا وہ شہر ہے جس ميں ہر سال سب سے زيادہ سياح جايا کرتے ہيں۔ تاہم اس شہر ميں فضائی آلودگی ايک بڑا مسئلہ ہے۔ اکثر اوقات آلودگی کی شرح اس قدر بڑھ جاتی ہے کہ حکام شہر ميں گاڑيوں پر عارضی پابندی لگا کر آلودگی کم کرتے ہيں۔ پيرس کی شہری انتظاميہ کے اس تازہ اقدام کا مقصد گاڑيوں سے خارج ہونے والی سبز مکانی گیسوں کے اخراج ميں کمی کرنا ہے۔ يہ امر اہم ہے کہ فرانسيسی حکومت پيٹرول اور ڈيزل سے چلنے والی گاڑيوں کے خلاف ملکی سطح پر پابندی پر عملدرآمد کے ليے 2040ء کی ڈيڈ لائن مقرر کر چکی ہے۔

Paris Smog 14.03.2014
تصویر: Reuters

پيرس کے کئی حصوں ميں گاڑيوں کے داخلے پر پابندی ہے اور کبھی کبھی پورے پورے دن شہر ميں پيٹرول و ڈيزل والی گاڑياں سڑک پر نکالنے کی اجازت نہيں ہوتی۔ انہی اسباب کی وجہ سے شہری سٹی ہال پر تنقيد بھی کرتے آئے ہيں۔ اس نئے اعلان کے بعد اس ادارے نے واضح کيا ہے کہ ’پابندی‘ کا لفظ باقاعدہ طور پر استعمال نہيں کيا جا رہا تاہم مقررہ وقت يعنی سن 2030 تک پيرس ميں پيٹرول و ڈيزل گاڑيوں کے داخلے کو ختم ہو جانا چاہيے۔ فرانس ميں مجموعی طور پر تقريباً بتيس ملين کاريں ہيں جبکہ ملکی آبادی چھياسٹھ ملين ہے۔