1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کھانے میں بے رغبتی، قبل ازوقت موت کا امکان کافی زیادہ

11 جولائی 2011

ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ایسے انسان جو اپنی کھانے پینے کی عادات میں بے قاعدگی اور نفسیاتی بیماریوں کی حد تک غیر معمولی رویوں کے حامل ہوتے ہیں ان میں قبل از وقت موت کے منہ میں چلے جانے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

https://p.dw.com/p/11syx
تصویر: picture alliance/dpa

Anorexia ایک ایسی بیماری کا نام ہے جس کے شکار افراد کئی مختلف وجوہات خاص طور پر دیگر بیماریوں کے منفی اثرات کی وجہ سے کھانا شوق سے نہیں کھاتے اور ان کو بھوک مستقل کم لگنے لگتی ہے۔ طبی اصطلاح میں Anorexia کو کھانے میں بے رغبتی کی انتہائی حالت قرار دیا جاتا ہے۔ کھانے کی عادات میں بدنظمی کی ایک اور شکل کا نام بولیمیا ہے۔ بولیمیا کے شکار انسان بھوکے ہونے کی صورت میں یا بغیر بھوک کے بھی پہلے اپنی پسند کی کافی زیادہ اشیا کھا لیتے ہیں۔ اور پھر وزن زیادہ ہونے کے خوف سے دانستہ طور پر قے کر کے اپنا پیٹ خالی کر لیتے ہیں۔

اینوریکسیا، بو لیمیا اورغذائی عادات میں بد نظمی کی دیگر مثالیں ایسے امراض ہیں جن میں آج کل کے دور میں عام انسانوں کی ایک بہت بڑی تعداد مبتلا رہتی ہے۔

Teller Messer Gabel Besteck Pillen Medikamente
تصویر: Fotolia/Jasmin Merdan

غذائی بدنظمی eating disorders کہلانے والے امراض میں مبتلا انسانوں سے متعلق ایک نئی تحقیق کے نتیجے میں بہت اہم حقائق سامنے آئے ہیں۔ امریکہ میں مکمل کی گئی ایسی ہی ایک نئی ریسرچ نے ثابت کر دیا ہے کہ کھانے کی عادات میں شدید بدنظمی کے شکار انسانوں میں قبل از وقت موت کا امکان دیگر صحت مند انسانوں کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ ہوتا ہے۔

امریکہ میں آرکائیوز آف جنرل سائیکا ٹری میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق eating disorders اکثرواقعات میں شدید نوعت کے جسمانی اور نفسیاتی نتائج کا سبب بھی بنتے ہیں۔

برطانیہ میں لاف بورو یونیورسٹی کے جان آر سیلس نے اس بارے میں ریسرچ کرنے والے ماہرین کی ٹیم کی سربراہی کی۔ انہوں نے خبر ایجنسی روئٹرز کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ کھانے پینے کی عادات میں بدنظمی شدید نوعیت کے جسمانی اثرات اور پیچیدگیوں کا باعث تو بنتی ہے لیکن یہ ہر واقعہ میں یقین سے نہیں کہا جا سکتا کہ کسی مریض کو کن حالات میں قبل ازوقت موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

Walk of Fashion 2004 in Berlin
تصویر: AP

اس مطالعہ کے دوران 1966اور2010 کے درمیان آرکائیوز آف جنرل سائیکا ٹری میں شائع ہونے والی 36 مختلف تحقیقی مطالعوں کے نتائج کو یک جا کر کے ان کا تجزیہ کیا گیا۔ ماہرین کو پتہ یہ چلا کہ اس عرصے میں کھانے میں بے رغبتی کے شکار جن 17ہزار مریضوں کا مطالعہ کیا گیا تھا ان میں سے 755 قبل از وقت ہی موت کے منہ میں چلے گئے۔

اس طرح محققین کو یہ پتہ چلا کہ Anorexia کے شکار مریضوں میں صحت مند انسانوں کے مقابلے میں جلد موت کے منہ میں چلے جانے کا امکان پانچ گنا زیادہ ہوتا ہے۔ اس طرح بولیمیا کے شکار مردوں اور عورتوں میں کھانے پینے کی صحت مند عادات والے انسانوں کے مقابلے میں جلد موت کے منہ میں چلے جانے کا امکان بھی دگنا پایا گیا۔

جان آرسلس کے مطابق اس تحقیق نے ثابت کر دیا ہے کہ کھانے پینے کی عادات میں بیماری کی حد تک بدنظمی کے شکار انسانوں کی تعداد ہر معاشرے میں کافی زیادہ ہے اور بہت سے واقعات میں وہ صحت مند انسانوں کے مقابلے میں انتقال بھی جلدی کر جاتے ہیں۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید