1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہسپانوی ریاست کاتالونیا علیحدہ یورپی ملک بن سکتی ہے

Imtiaz Ahmad25 نومبر 2012

اسپین کی شمال مشرقی ریاست کاتالونیا میں آج انتخابات کا انعقاد کروایا جا رہا ہے۔ اگر موجودہ علاقائی حکومت کو منتخب کیا جاتا ہے تو یہ اسپین سے کاتالونیا کی علیحدگی کے سلسلے میں واضح پیش رفت ہوگی۔

https://p.dw.com/p/16pce
تصویر: AFP/Getty Images

اتوار کے روز اس نیم خود مختار ریاست کے رائے دہندگان یہ فیصلہ کریں گے کہ آیا مقامی حکومت کی باگ ڈور کاتالونیا کے صدر آرتھر ماس (Arthur Mas) کے ہاتھوں میں رہے گی۔

آرتھر ماس ہسپانوی وزیر اعظم ماریانو راخوئے کی پالیسیوں کے شدید ناقد ہیں اور کاتالونیا کی اسپین سے آزادی کے حق میں ہیں۔ کاتالونیا میں ایک عرصے سے آزادی کی تحریک چل رہی ہے اور اس کا شمار اسپین کے امیر ترین ریاستوں میں ہوتا ہے۔

رائے عامہ کے ابتدائی جائزوں کے مطابق ممکنہ طور پر ماس انتخابات جیتنے میں کامیاب رہیں گے اور دیگر علاقائی جماعتیں بھی آزادی کے حق میں ووٹ دے سکتی ہیں۔

Artur Mas CiU Katalonien Wahl
آرتھر ماس ہسپانوی وزیر اعظم ماریانو راخوئے کی پالیسیوں کے شدید ناقد ہیںتصویر: AP

اس ہسپانوی ریاست کی سست اقتصادی حالت اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کا ذمہ دار مرکزی حکومت کو ٹھہرایا جاتا ہے۔ کاتالونیا کے باشندوں میں یہ احساس بھی پایا جاتا ہے کہ اس ریاست کے زیادہ تر ٹیکس میڈرڈ کی مرکزی حکومت کے پاس چلے جاتے ہیں اور انہیں بعدازاں ملک بھر کے غریب علاقوں میں تقسیم کر دیا جاتا ہے۔

آرتھر ماس کی بھی رائے ایسی ہی ہے۔ ان کے مطابق آزادی کی صورت میں وہ بہتر کارگردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔ آرتھر ماس کا کہنا ہے کہ وہ ٹیکسوں کے سلسلے میں مرکزی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، ’’اگر ہم مرکزی حکومت کے ساتھ کسی بھی معاہدے تک پہنچنے میں ناکام رہتے ہیں تو ہماری لیے آزادی کے راستے کھلے ہیں‘‘۔

Spanien Unabhängigkeit Katalonien
تصویر: AFP/Getty Images

منتخب ہونے کی صورت میں ماس آزادی کے حق میں ایک ریفرنڈم کروانے کے عزم کا اظہار کر چکے ہیں جبکہ ہسپانوی وزیر اعظم ماریانو راخوئے نے آئینی طور پر اس ریفرنڈم کو روکنے کا کہا ہے۔ کاتالونیا کے باشندے ماس کے حق میں واضح حمایت ظاہر کر چکے ہیں۔ ستمبر میں بارسلونا میں ہونے والی ایک ریلی میں 1.5 ملین افراد شریک ہوئے تھے اور یہ ریلی کاتالونیا کی آزادی کے حق میں نکالی گئی تھی۔

اگر آرتھر ماس کی خواہش پوری ہو جاتی ہے تو کاتالونیا یورپی یونین کا 28 واں رکن ملک بن سکتا ہے۔ اس کی معیشت کا سائز تقریباﹰ پرتگال کی معیشت کے برابر ہے۔

کاتالونیا کی آبادی 7.6 ملین نفوس پر مشتمل ہے اور یوں آبادی کے لحاظ سے یہ آئرلینڈ، ناروے اور فن لینڈ سے آگے ہے جبکہ اس کا رقبہ بلیجیم کے رقبے کے برابر ہے۔ یہ اسپین کے شمال مشرقی حصے میں فرانس کے لیے سرحد کا کام دیتا ہے۔ کاتالونیا اسپین کی سترہ ریاستوں میں سے ایک ہے اور اس کا دارالحکومت بارسلونا ہے۔

ia/ah(Reuters,dpa,AFP)