1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تاريخ

ہم جنس پرست خواتین پر ڈرامہ، پیمرا کا ’ہم ٹی وی‘ کو نوٹس

بینش جاوید
22 فروری 2017

پیمرا نے پاکستانی چینل ’ہم ٹی وی‘ کو اس ہفتے ہم جنس پرست خواتین کے تعلق پر مبنی ڈرامہ نشر کرنے پر نوٹس جاری کیا ہے۔ پیمرا کے مطابق یہ موضوع پاکستانی سماجی اور اخلاقی اقدار کے منافی ہے۔

https://p.dw.com/p/2Y3EY
Symbolbild Valentinstag lesbisches Paar Pärchen Homosexualität
تصویر: Fotolia/Rikke

پیمرا کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شائع کیے گئے نوٹس کے مطابق،’’  ڈرامہ ’کتنی گرہیں باقی ہیں‘ میں ’چیونگم‘ عنوان سے ایک قسط نشر ہوئی، جس میں ہم جنس پرستی کے موضوع پر مبنی مواد نشر کیا گیا جو کہ پاکستان کے سماجی، اخلاقی اور معاشرتی اقدار کے خلاف ہے۔‘‘ نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ تفریح کے نام پر ایسے ناپسندیدہ اور متنازعہ موضوعات کو ناظرین کی کثیر تعداد نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

پیمرا نے اس نوٹس میں ہم ٹی وی سے یہ سوال بھی کیا ہے کہ کیا اس ڈرامے کی فنڈنگ اسے بیرون ملک سے تو نہیں کی گئی ؟ پاکستان میں ہم جنس پرستی ایک متنازعہ موضوع ہے جس پر کھل کر بات نہیں کی جاتی اور نوآبادیاتی قانون کے تحت پاکستان میں ہم جنس پرستی جرم ہے۔

29 جنوری کو نشر کی جانے والی قسط میں پاکستان کی نامور اداکارہ ثانیہ سعید اور فرح شاہ کو ایک رومانوی تعلق میں دکھایا گیا ہے۔ پیمرا کے مطابق  یہ ڈرامہ نشر ہونے کے بعد انہیں بے تحاشہ شکایات موصول ہوئی تھیں۔ نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو ہم ٹی وی کے فیصل ذاکر نے بتایا،’’ ہم ٹی وی پیمرا کے نوٹس کا جواب تیار کر رہا ہے۔‘‘ فیصل ذاکر نے کہا کہ ہر ڈرامے کا مواد نشر کیے جانے سے پہلے دیکھا جاتا ہے اور ہم ٹی وی پیمرا کو اپنے خیالات سے جلد آگاہ کرے گا۔

گزشتہ برس بھی ہم ٹی وی کو ڈرامہ سیریل ’اڈاری‘ نشر کرنے پر پیمرا کی جانب سے نوٹس بھجوایا گیا تھا۔ وہ ڈرامہ بھی ایسے ہی ایک ’متنازعہ‘ موضوع  سے متعلق تھا۔ پیمرا قوانین کی خلاف ورزی پر کسی چینل کو ایک کروڑ روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔