1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین کی آئیوری کوسٹ کے خلاف نئی پابندیاں

16 جنوری 2011

یورپی یونین نے آئیوری کوسٹ کے متنازعہ صدر لاراں باگبو پر ان کے استعفے کے لیے مزید دباؤ ڈالنے کی خاطر اس افریقی ملک کے متعدد اداروں کے مالی اثاثے منجمد کر دیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/zyL2
آئیوری کوسٹ کے صدر لاراں باگبوتصویر: picture alliance / dpa

آبیجان اور برسلز سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق یورپی یونین نے موجودہ ویک اینڈ پر اس مغربی افریقی ملک کی کوکوآ کی برآمدات کے لیے استعمال ہونے والی بندرگاہوں کے انتظامی اداروں، سرکاری تیل کمپنی اور آئیوری کوسٹ کے تین بینکوں کی ملکیت کے تمام اثاثے منجمد کر دیے ہیں۔

یہ تازہ بین الاقوامی اقدامات ان عالمی کوششوں کا حصہ ہیں، جن کے مطابق موجودہ صدر لاراں باگبو آئیوری کوسٹ میں ہونے والے حالیہ صدارتی الیکشن ہار گئے تھے مگر ابھی تک اقتدار اپنے نومنتخب جانشین اور بڑے سیاسی حریف الاسان وتارا کے حوالے کرنے پر آمادہ نہیں ہیں۔

اسی لیے اب برسلز نے متنازعہ صدر باگبو کو اقتدار سے رخصتی پر مجبور کرنے کے لیے جن نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے، ان کا اطلاق سرکاری انتظام میں کام کرنے والی آئل ریفائنری SIR، ملک میں ربر کی صنعت کی مرکزی تنظیم، توانائی کے شعبے کے ادارے SOGEPE اور سرکاری نشریاتی ادارے RTI پر بھی ہو گا۔ یورپی یونین کا آئیوری کوسٹ کے خلاف پابندیوں کا یہ دوسرا سلسلہ ہے۔ اس سے قبل برسلز نے پہلی مرتبہ یہ پابندیاں دسمبر میں لگائی تھیں۔

Flash-Galerie Elfenbeinküste UN Autowrack
آئیوری کوسٹ میں پرتشدد واقعات میں کم از کم 247 افراد مارے جا چکے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

ان نئی پابندیوں کے اعلان کے بعد لاراں باگبو کے ایک ترجمان نے آبیجان میں کہا، ’’مغربی ملک اکثر یہ غلطی کرتے ہیں۔ ساری دنیا یورپ پر ہی ختم نہیں ہو جاتی اور نہ ہی وہ امریکہ پر ختم ہوتی ہے۔‘‘

باگبو کے ترجمان نے آئیوری کوسٹ کی سابقہ نوآبادیاتی طاقت فرانس کا خاص طور پر حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’افریقہ ارتقاء کے عمل سے گزر چکا ہے۔ ہم فرانس کے بغیر رہ سکتے ہیں۔ ہم کہیں اور بھی جا سکتے ہیں۔‘‘

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق دفتر کے مطابق آئیوری کوسٹ میں گزشتہ برس 28 نومبر کو ہونے والے صدارتی الیکشن کے بعد سے اب تک سینکڑوں پرتشدد واقعات میں کم از کم 247 افراد مارے جا چکے ہیں اور یہ افریقی ریاست اس وقت حقیقی معنوں میں خانہ جنگی کے دہانے پر کھڑی ہے۔

یورپی یونین نے آئیوری کوسٹ میں ابھی تک حکمران لاراں باگبو کی وجہ سے اس ملک کے متعدد ریاستی اداروں کے ا‌ثاثے منجمد کرنے کے حوالے سے اپنے اعلان کے بعد کہا کہ جن اداروں پر پابندیاں لگائی گئی ہیں، وہ لاراں باگبو کی غیر قانونی حکومت کی مالی وسائل کے حصول میں مدد کر رہے تھے۔

اپنے سیاسی اور انتخابی حریف الاسان وتارا کو ملک دشمن قرار دینے والے لاراں باگبو اپنے ابھی تک صدارتی منصب پر فائز رہنے کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ آئیوری کوسٹ کی آئینی کونسل کے ایک فیصلے کے مطابق نومبر کے الیکشن کے نتائج میں ان کو دھاندلی کر کے ہرایا گیا تھا۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں