1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان: مہاجرین کے لیے صحت کی ناکافی سہولیات

شمشیر حیدر نیوز ایجنسیاں
3 اکتوبر 2017

یونان میں مقیم مہاجرین اور تارکین وطن کو صحت کی بہت کم سہولیات میسر ہیں اور ان میں سے کئی ایسے بھی ہیں جنہیں صحت کی سہولیات تک کوئی رسائی نہیں۔ پچاس فیصد سے بھی کم حاملہ خواتین کو علاج معالجے کی سہولیات میسر ہیں۔

https://p.dw.com/p/2l9v7
تصویر: Imago/Invision

’ڈاکٹرز آف دی ورلڈ‘ کے مطابق یونان میں رہنے والے تارکین وطن اور مہاجرین کو صحت کی سہولیات کے فقدان کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق یونان میں ساٹھ ہزار سے زائد مہاجرین پھنسے ہوئے ہیں اور رواں برس یونان آنے والوں میں بیس ہزار سے زائد تارکین وطن ایسے بھی ہیں جن کی عمریں اٹھارہ برس سے بھی کم ہیں۔ ان تارکین وطن کو ایسی رہائش گاہوں میں رہنا پڑ رہا ہے جہاں جگہ بھی ناکافی ہے اور حفظان صحت کے بھی انتظامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

ترکی سے اٹلی: انسانوں کے اسمگلروں کا نیا اور خطرناک راستہ

پناہ کے لیے مسترد شدہ درخواستوں والے افراد اپنے وطن واپس جائیں، میرکل

ڈاکٹرز آف دی ورلڈ نے گزشتہ تین برس کے دوران اپنے کلینکوں میں علاج کے لیے آنے والی چودہ ہزار سے زائد مہاجر خواتین کا انٹرویو کیا جن میں سے محض سینتالیس فیصد خواتین کو دوران حمل علاج کی سہولت میسر تھی۔ اس جائزے کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ بہتر فیصد سے بھی زائد مہاجرین کو یا تو صحت کی ناکافی سہولیات دستیاب تھیں یا انہیں ایسی کوئی سہولت سرے سے ہی میسر نہ ہو سکی تھی۔

جب ترک ساحلی محافظوں نے مہاجرین کو یونان جانے سے روکا

ڈاکٹروں کی اس بین الاقوامی سماجی تنظیم کے مطابق دیگر یورپی ممالک کے برعکس یونان میں مہاجرین اور تارکین وطن کی آمد کے وقت انہیں ممکنہ طور پر لاحق بیماریوں سے متعلق سرسری چیک اپ کیا جاتا ہے اور تارکین وطن کی ذہنی صحت کو بالکل نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔

ادارے نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی بتایا ہے کہ مہاجر مائیں ہسپتالوں کا رخ کرنے سے اس لیے بھی کتراتی ہیں کیوں کہ یا تو انہیں اپنے حقوق سے متعلق کچھ علم نہیں ہوتا، یا پھر یونان میں علاج تک رسائی کے پیچیدہ طریقہ کار کے سبب وہ علاج سے محروم رہتی ہیں۔

ڈاکٹرز آف دی ورلڈ کی یونانی شاخ کی سربراہ نیکیتاس کاناکیس کے مطابق، ’’یونان میں رہائش کی قانونی حیثیت سے قطع نظر دوران حمل اور بچے کی پیدائش کے بعد صحت کی سہولیات تک رسائی ہر ماں کا بنیادی حق ہے۔‘‘

یونان میں مقیم تارکین وطن کو سرکاری ہسپتالوں تک مفت رسائی حاصل ہے تاہم یونان کے ہسپتالوں پر پہلے ہی سے کافی بوجھ ہے۔ کسی قانونی حیثیت کے بغیر یونان میں مقیم بالغ تارکین وطن کو تاہم صرف ایمرجنسی صورت حال میں ہی علاج معالجے کی سہولیات دستیاب ہوتی ہیں۔

یونان میں سرگرم سماجی تنظیموں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال کے مزید بگڑنے سے قبل اس بارے میں مزید توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔

ہزاروں پناہ گزین اپنے وطنوں کی جانب لوٹ گئے

لاکھوں تارکین وطن کن کن راستوں سے کیسے یورپ پہنچے