1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا بھارت کے ’دفاع‘ کے حق کو تسلیم کرتا ہے، نئی دہلی

16 فروری 2019

امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے جمعے کی شب اپنے بھارتی ہم منصب اجِیت ڈوال سے بات چیت میں بھارت کو امریکی تعاون کا یقین دلایا۔

https://p.dw.com/p/3DUxm
Indien Selbstmord-Angriff in Kaschmir
تصویر: AFP/H. Naqash

انہوں نے کہا کہ بھارتی زیرانتظام کشمیر میں کار بم حملے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے امریکا بھارت کی مدد کرے گا۔ بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے ہفتے کے روز جاری کردہ ایک بیان کے مطابق امریکا نے بھارت کے ’ذاتی دفاع کے حق‘ کو تسلیم کیا۔ مبينہ طور پر پاکستانی حمايت يافتہ ایک عسکریت پسند تنظیم ‘جیش محمد‘ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ جمعرات کے روز بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں ایک کار بم حملے میں 44 بھارتی سیکورٹی اہلکار مارے گئے تھے۔

کشمیر حملہ کیسے عسکری محاذآرائی میں تبدیل ہو سکتا ہے؟

پلوامہ حملہ :ذمہ دار کون؟

بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق، اس بات چیت میں بولٹن نے ڈوال سے کہا کہ امریکا سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کے خلاف بھارت کے ذاتی دفاع کے حق کو تسلیم کرتا ہے۔

بھارت نے اس حملے کی ذمہ داری عائد کرتے ہوئے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جیش محمد کے خلاف کارروائی کرے۔ پاکستان نے اس حملے کی مذمت تو کی ہے، تاہم اس میں کسی بھی قسم کی معاونت کے الزامات کو رد کیا ہے۔

بھارتی بیان کے مطابق، ’’قومی سلامتی کے دونوں مشیروں کی اس گفت گو میں اتفاق کیا گیا کہ یہ یقینی بنایا جائے گا کہ پاکستان بھارت پر حملوں میں ملوث جیش محمد سمیت تمام دہشت گرد گروہوں کے محفوظ ٹھکانے ختم کرے۔‘‘

اس بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’’دونوں رہنماؤں نے پاکستان سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاس داری کرانے پر بھی اتفاق رائے کیا۔‘‘

یہ بات اہم ہے کہ جمعرات کے روز بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں ہوئے ایک خودکش کار بم حملے میں چوالیس سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد پاکستان اور بھارت کے پہلے سے کشیدہ تعلقات میں مزید تناؤ پیدا ہو گیا ہے۔ اس حملے پر ردعمل میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ‘سخت جوابی کارروائی‘ کی دھمکی دی تھی۔ بھارت کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ایسے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، جو واضح کرتے ہیں کہ اس حملے میں پاکستان ملوث ہے۔ تاہم بھارت کی جانب سے ایسے شواہد عوامی سطح پر پیش نہیں کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان نے اس حملے میں معاونت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اس سلسلے میں ثبوت پيش کرے۔

ع ت، ع س (روئٹرز، اے ایف پی)