1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تقریباً ڈیڑھ سو برس تک جینا ممکن ہے، ایک نئی ریسرچ

عابد حسین
3 دسمبر 2017

ایک تازہ ریسرچ سے معلوم ہوا ہے کہ انسانی زندگی 140 برس تک ہو سکتی ہے۔ یہ ایک طبی حقیقت ہے کہ طبی ریسرچ نے معمول کی انسانی زندگی کو طوالت بخش دی ہے۔

https://p.dw.com/p/2ogJH
Symbolbild Altern
تصویر: Colourbox

اسرائیلی طبی محقین ایک ایسی ریسرچ پر کام کر رہے ہیں، جس کا بنیادی مقصد یہ دیکھنا ہے کہ کیا عام انسان 140 برس تک زندہ رہ سکتے ہیں۔ اس تناظر میں اسرائیل کی مشہور ریسرچ یونیورسٹی جامہ بار ایلان کے سینئر ریسرچر پروفیسر ہائم کوہن کا کہنا ہے کہ اتنی عمر تک زندہ رہنا ممکن ہے۔

آج کل پیدا ہونے والے بچوں کی متوقع اوسط عمر پانچ سال زیادہ

مرچ اور سیکس سے دور رہو تو عمر لمبی، معمر ترین یوگی

خوش رہنے والے طویل عمر پاتے ہیں؟ ضروری نہیں، نئی تحقیق

کیا بوڑھا ہونا قابل استطاعت نہیں رہے گا؟

پروفیسر ہائم کوہن بار ایلان یونیورسٹی کے مالیکیولر میکینزم برائے انسانی عمر کی لیبارٹری کے سربراہ ہيں۔ اس تجربہ گاہ کا نام بھی پروفیسر کوہن کے نام پر ہی رکھا گیا ہے۔ اُن کی ریسرچ کی تفصیلات عمر رسیدگی سے متعلق جریدے (Journals of Gerontology) میں شائع کی گئی ہیں۔ اس ابتدائی ریسرچ میں ڈاکٹر ہائم کا کہنا ہے کہ عمر بڑھنے کے عمل میں انسانی جسم میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کو سست کرنے کے لیے مؤثر ادویات دستیاب ہو جائیں تو انسانی عمر میں اضافہ یقینی طور پر ہو سکتا ہے۔

اس ریسرچ میں وہ بیان کرتے ہیں کہ انسانوں کی اموات زیادہ تر دو طرح کی ہوتی ہیں۔ ان میں اولاً انسان مختلف متعدی امراض یا بیماریوں میں مبتلا ہو کر ہلاک ہوتے ہیں۔ اسی طرح دوسری وجہ بڑھاپا ہے اور اِس باعث ستر فیصد انسانی اموات واقع ہوتی ہیں۔

Alzheimer und Pflege
یورپی  طبی اداروں میں عمر رسیدگی یا کہولیات (Gerontology) کے مخصوص شعبے قائم کیے جا چکے ہیںتصویر: Colourbox

پروفیسر کوہن کے مطابق اگر انسانی بدن میں بڑھاپے کے عمل کو قدرے سست کر دیا جائے تو انسان بڑے آرام کے ساتھ ایک سو چالیس برس تک زندہ رہ سکتا ہے۔ انہوں واضح کیا ہے کہ گزشتہ ایک سو برسوں میں انسانی زندگی میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور اس کی وجہ کئی مہلک بیماریوں کے خلاف تیار کی گئی شافی ادویات ہیں۔

اس ریسرچ میں سن 1900 کے بعد انسانی اموات اور انسانی عمر پر بھی بحث کی گئی ہے۔ اس میں واضح کیا گیا کہ ایسی اموات زیادہ ہیں جو عمر کے بڑھنے سے ہوئی ہیں جب کہ بیماریوں سے انسانی ہلاکتوں کی تعداد کا تناسب کم ہے۔ محققین کی ٹیم کا کہنا ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ بڑھاپے کو ٹارگٹ کر کے موثر علاج سے اوسط انسانی عمر میں تیس فیصد اضافہ ممکن ہے۔

طویل عمر پانے کے اسباب کیا ہیں ؟

یورپی  طبی اداروں میں عمر رسیدگی یا کہولیات (Gerontology) کے مخصوص شعبے قائم کیے جا چکے ہیں۔ ان اداروں میں ریسرچ کے ساتھ ساتھ عمر رسیدگی کے مسائل کی ادویات کی تیاری پر خاص طور پر فوکس کیا جاتا ہے۔

خواتین کی اوسط عمر مردوں سے زیادہ ہوتی ہے