1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئی پی ایل کا ٹائٹل پھر چنائی نے جیت لیا

29 مئی 2011

چنائی سپر کنگز نے مسلسل دوسری مرتبہ انڈین پریمیئر لیگ کا ٹائٹل جیت لیا ہے۔ انہوں نے فائنل میں رائل چیلنجرز بنگلور کو اٹھاون رنز سے شکست دے کر یہ فتح پائی ہے۔

https://p.dw.com/p/11Q22
تصویر: AP

یہ میچ چنائی کے چدمبرم اسٹیڈیم پر ہفتہ کو کھیلا گیا۔ دفاعی چیمپئن چنائی کے کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کی ٹیم نے بنگلور کو جیت کے لیے دو سو چھ رنز کا ہدف دیا جبکہ ان کے پانچ کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔

چنائی کے اوپنر مرلی وجے نے باون گیندوں پر پچانوے رنز کا ڈھیر لگا کر اپنی ٹیم کو یہ ہدف بنانے کا موقع فراہم کیا۔ بعدازاں آر اشون نے بنگلور کے اوپنرز کی وکٹیں جلدی گراتے ہوئے اپنی ٹیم کی شاندار جیت کے امکانات اور بھی روشن بنا دیے۔ یوں مقررہ بیس اوورز میں بنگلور کی ٹیم آٹھ کھلاڑیوں کے نقصان پر ایک سو سینتالیس رنز ہی بنا پائی۔

مرلی وجے اور آسٹریلوی کھلاڑی مائیکل ہسی نے ایک سو انسٹھ رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔ ہسی کا انفرادی اسکور تریسٹھ رہا۔ وجے نے چھ چھکے اور چار چوکے لگائے۔ ہسی نے بھی تین چھکے اور تین چوکے لگائے۔

مرلی وجے مین آف دی میچ قرار پائے۔ ان کا کہنا تھا: ’میری کوشش تھی کہ اپنے آغاز کو بہتر بناؤں، اس سیزن میں ایسا ہو نہیں پا رہا تھا۔ اس (چنائی) کا حصہ ہونا خوب ہے اور ٹائٹل کے دفاع میں کامیابی کا احساس بھی زبردست ہے۔‘

اشون نے سولہ رنز کے عوض تین وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے پہلے ہی اوور میں کرس گیل کو صفر کے اسکور پر پویلین بھیج دیا۔ خیال رہے کہ اس کے باوجود گیل سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں، وہ بارہ اننگز میں چھ سو آٹھ رنز اسکور کر چکے ہیں۔

Mahendra Singh Dhoni
مہندرا سنگھ دھونیتصویر: AP

بنگلور کی طرف سے کچھ بہتر کھیل کا مظاہرہ کرنے والے سورو تیواری ہی تھے، جنہوں نے بیالیس رنز بنائے۔ بنگلور کے کپتان ڈینیئل ویٹوری نے کہا: ’یہ بہت زیادہ اچھا کھیل ثابت ہو سکتا تھا، اگر ہم نے بولنگ میں کارکردگی دکھائی ہوتی، جیسے جمعہ کو (ممبئی کے خلاف) دیکھی گئی تھی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔‘

انہوں نے کہا کہ ہدف ایک سو ساٹھ سے ایک سو ستر کے درمیان ہوتا تو قابل رسائی تھا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ چنائی کے اوپنرز کی وجہ سے کھیل ان کے ہاتھوں سے نکل گیا۔

رپورٹ: ندیم گِل/ خبر رساں ادارے

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید