1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا میں جنگلاتی آگ اور سیلاب ساتھ ساتھ

عاطف بلوچ Martyr, Kate Moon
18 جنوری 2020

آسٹریلوی ریاستوں نیو ساؤتھ ویلز، کوئینزلینڈ اور وکٹوریہ کے کچھ علاقوں میں طوفانی بارشوں نے جنگلاتی آگ تو بجھا دی لیکن یہ سیلاب کا سبب بھی بن گئیں۔

https://p.dw.com/p/3WPV8
Australien Überschwemmungen Waldbrände
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Channel 9/Channel 7

آسٹریلیا کی متعدد ریاستوں میں طوفانی بارشوں نے ایک نئی تباہی پھیلا دی ہے۔ اس وسیع و عریض ملک کے امدادی کارکنوں کو اب جنگلاتی آگ پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ سیلابی ریلوں کی تباہ کاریوں سے بھی نمٹنا ہو گا۔

آسٹریلوی محکمہ موسمیات نے آج ہفتہ 18 جنوری کو بتایا کہ نیو ساؤتھ ویلز، کوئینزلینڈ اور وکٹوریہ کے کچھ علاقوں میں مطلع ابر آلود ہی رہے گا اور مزید بارشوں کا شدید امکان ہے۔ ان ریاستوں میں اب بھی کئی ایسے مقامات ہیں، جو جنگلاتی آگ کی لپیٹ میں ہیں۔

حکام نے بتایا ہے شدید ترین بارشوں کی وجہ سے کوئینز لینڈ میں سب سے زیادہ نقصان ہوا، جہاں کئی گاڑیاں سیلابی ریلوں میں بہہ گئیں۔

آسٹریلوی ریاست نیو ساوتھ ویلز میں 4.9 ملین ہیکٹر علاقہ جنگلاتی آگ سے متاثر ہوا ہے اور اب اس ریاست میں شدید بارش اور خراب موسم کے باعث بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ اس ریاست کے شہری قبل ازیں جنگلاتی آگ کی وجہ سے بارش کی دعائیں کر رہے تھے۔

فائر فائٹرز کے مطابق آگ سے متاثرہ اس ریاست کے بالخصوص جنوبی ساحلی علاقوں میں ابھی تک نمی کا کوئی نشان نہیں ہے۔ ان علاقوں میں ابھی بھی 75 مقامات ایسے ہیں، جو آگ کی لپیٹ میں ہیں جبکہ پچیس مقامات پر لگی ہوئی آگ ابھی تک بے قابو ہے۔

Australien Waldbrände | Mount Adrah
آسٹریلوی ریاست نیو ساوتھ ویلز میں 4.9 ملین ہیکٹر علاقہ جنگلاتی آگ سے متاثر ہوا ہےتصویر: Getty Images/S. Mooy

آسٹریلوی ریاستوں نیو ساؤتھ ویلز، وکٹوریہ، کوئینز لینڈ، ساؤتھ آسٹریلیا، ویسٹرن آسٹریلیا اور تسمانیہ میں اس جنگلاتی آگ کی وجہ سے آٹھ اعشاریہ چار ملین ہیکٹرز پر موجود جنگلات مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ ان علاقوں میں گزشتہ برس جولائی کے اواخر میں یہ آگ لگی تھی۔ گزشتہ کئی دہائیوں کے بعد آسٹریلیا کو اتنی خطرناک جنگلاتی آگ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اس آگ کی وجہ سے 28 افراد ہلاک جبکہ تین ہزار سے زائد مکانات خاکستر ہو چکے ہیں۔ آسٹریلیا میں ہر سال 'فائر سیزن‘ آتا ہے، جب شدید گرمی، خشک موسم کے باعث جنگلوں میں آگ لگ جاتی ہے اور  پھیل جاتی ہے۔ کبھی کبھار آسمانی بجلی کو بھی اس کا ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے اور انسانوں کی طرف سے لاپرواہی بھی اس آگ کی وجہ بن سکتی ہے۔

اس مرتبہ آسٹریلوی پولیس نے چوبیس افراد کو گرفتار بھی کیا، جن پر الزام تھا کہ انہوں نے دانستہ طور پر جنگلات میں آگ لگائی۔ نومبر سے اب تک آسٹریلوی پولیس آگ لگانے کے الزامات کے سلسلے میں 183 افراد کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر چکی ہے۔ 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں