1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آٹھ ہزار سے زائد شامی حلب سے نکل گئے ہیں، روس

9 دسمبر 2016

روسی فوج کا کہنا ہے کہ شامی شہر حلب کے باغیوں کے زیر قبضہ مشرقی حصے سے آٹھ ہزار سے زائد سویلین افراد نکل گئے ہیں۔ قبل ازیں روسی فوج نے حلب پر اپنے حملے روکنے کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2TziG
Syrien Krieg - Kämpfe in Aleppo
تصویر: Reuterse/Sana

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق شام میں قائم ’’ملٹری سینٹر فار ری کنسیلیئیشن‘‘ کی طرف سے آج جمعہ نو دسمبر کو بتایا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران حلب کے مشرقی حصوں سے 8,461 سویلین نکلے۔ ان میں 2,934 بچے بھی شامل ہیں۔
حلب شہر کے قدیمی حصے پر شامی فوج  کا کنٹرول

اس سینٹر کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 14 عسکریت پسندوں نے ہتھیار پھینک کر خود کو حکام کے حوالے کیا ہے جنہیں امان دے دی گئی۔

Syrien syrischer Soldat mit Flagge
شامی فورسز حالیہ دنوں کے دوران حلب کے مشرقی حصے کے ان زیادہ تر علاقوں کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر چکی ہیںتصویر: picture-alliance/AP Photo/H. Ammar

یہ بیان روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاؤروف کے اُس اعلان کے کئی گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے جس کے مطابق عام شہریوں کو انخلاء کا راستہ دینے کے لیے فائر بندی کی گئی ہے۔ ان کے بقول شامی حکومتی دستے بھی لڑائی روک چکے ہیں۔ بتایا گیا کہ اس علاقے میں کم از کم آٹھ ہزار افراد محصور افراد کو ایک مخصوص راستے سے باہر نکلنے کی اجازت دی گئی ہے۔

تاہم دوسری جانب باغیوں کے ذرائع نے کہا کہ روس اور اسد دستوں کی جانب سے بدستور حملے کیے جا رہے ہیں۔ امریکا کی جانب سے اس پیش رفت پر انتہائی محتاط رویہ اختیار کیا گیا ہے۔

حلب ’’ایک بڑے قبرستان‘‘ میں بدل جانے کے خطرے سے دو چار

شامی صدر بشار الاسد کی فورسز حالیہ دنوں کے دوران شام کے شمالی شہر حلب کے مشرقی حصے کے ان زیادہ تر علاقوں کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر چکی ہیں جو گزشتہ چار برسوں سے باغیوں کے قبضے میں تھے۔
حلب کے معاملے پر کیری اور لاوروف میں بات چیت

روسی ملٹری کے مطابق اس کے دستوں نے مشرقی حلب میں قریب چھ ہیکٹر رقبے میں نصب کی گئیں بارودی سُرنگیں صاف کر دی ہیں جس کے باعث اب پانی فراہم کرنے والی دو تنصیبات، دو بجلی گھروں، دو مساجد اور دو اسکولوں کی بحالی کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔