1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

استنبول میں یورپ اور ایشیا کو ملانے والے تیسرے پل کا افتتاح

مقبول ملک27 اگست 2016

ترک صدر ایردوآن نے استنبول میں آبنائے باسفورس پر تعمیر کردہ نئے پل کا افتتاح کر دیا ہے۔ اس آبی راستے پر تعمیر کیا گیا یہ وہ تیسرا پل ہے، جو یورپ اور ایشیا کو ملاتا ہے اور دنیا کے طویل ترین معلق پلوں میں سے ایک ہے۔

https://p.dw.com/p/1JqwD
Türkei Yavuz Sultan Selim Brücke in Istanbul
سلطان سلیم پل دنیا کا سب سے چوڑا معلق پل ہےتصویر: Getty Images/AFP/O. Kose

صدر رجب طیب ایردوآن نے اس نئے پل کا افتتاح جمعہ چھبیس اگست کی شام ایک رنگا رنگ تقریب میں کیا۔ استنبول سے ہفتہ ستائیس اگست کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق آبنائے باسفورس پر اس نئے پل کا افتتاح ترک صدر کا اس امر کی طرف ایک اشارہ بھی ہے کہ ملک میں دہشت گردوں اور عسکریت پسندوں کے حالیہ خون ریز حملوں اور جولائی میں ملکی مسلح افواج کے ایک دھڑے کی طرف سے بغاوت کی ناکام کوشش کے باوجود ایردوآن ترکی میں بنیادی ڈھانچے کو انتہائی جدید شکل دیتے ہوئے ایک ’نئے ترکی‘ کی تعمیر کے اپنے خواب کو تعبیر دینے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اس پل کی افتتاحی تقریب میں پہلے صدر ایردوآن نے ایک سرخ فیتہ کاٹا اور پھر انہوں نے ایک بس میں سوار ہو کر یہ پل پار کیا۔ اس طرح ایردوآن اور ان کے ہم راہ متعدد دیگر رہنما وہ پہلے ترک شہری تھے، جنہوں نے افتتاح کے بعد یہ پل پار کیا۔

رجب طیب ایردوآن نے، جو 2003 سے لے کر 2014 تک پہلے ترک وزیر اعظم کی حیثیت سے اور پھر 2014 سے لے کر اب تک صدر مملکت کے طور پر ملکی سیاست میں فیصلہ کن کردار ادا کرتے آ رہے ہیں، ’سلطان سلیم پل‘ کا افتتاح کرتے ہوئے کہا، ’’ہم اس نئے پل کے ساتھ دو براعظموں کو جوڑ رہے ہیں۔ لوگ مر جاتے ہیں لیکن ان کا لافانی کام باقی رہتا ہے۔‘‘

استنبول میں آبنائے باسفورس کو عبور کرنے کے لیے 70 کی دہائی تک صرف مسافر بحری جہاز اور کشتیاں استعمال کی جاتی تھیں۔ وہاں پہلا پل 1973ء میں تعمیر کیا گیا تھا، دوسرا 1988ء میں اور اب 2016ء میں تیسرے پل کا افتتاح بھی کر دیا گیا ہے۔ روئٹرز کے مطابق یہ تین پل اور تین سال وہ بڑے تاریخی حوالے ہیں، جو جدید استنبول کی تاریخ کے تین انتہائی اہم سنگ میل ہیں۔

Türkei Istanbul Eröffnung der dritten Bosporusbrücke - Yavuz-Sultan-Selim-Brücke
صدر ایردوآن پل کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئےتصویر: Reuters/M. Sezer
Türkei Istanbul Eröffnung der dritten Bosporusbrücke - Yavuz-Sultan-Selim-Brücke
ترک قومی پرچم کے رنگ، ہزارہا سرخ اور سفید غبارےتصویر: Reuters/M. Sezer
Türkei Istanbul dritte Bosporusbrücke - Yavuz-Sultan-Selim-Brücke
یہ پل آبنائے باسفورس پر تعمیر کیا گیا تیسرا پل ہےتصویر: Reuters/O. Orsal
Türkei Istanbul Eröffnung der dritten Bosporusbrücke - Yavuz-Sultan-Selim-Brücke
سلطان سلیم پل کی تعمیر پر قریب نو سو ملین امریکی ڈالر کے برابر لاگت آئیتصویر: Getty Images/AFP/O. Kose

58.5 میٹر یا 192 فٹ چوڑا یہ نیا پل دنیا کا سب سے چوڑا معلق پل بھی ہے اور اپنی 1408 میٹر یا 4619 فٹ لمبائی کے ساتھ یہ دنیا کے طویل ترین suspension پلوں میں سے ایک ہے۔ اس پل کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ یہ صرف گاڑیوں اور ٹرکوں کی آمد و رفت ہی کے لیے استعمال نہیں ہو گا بلکہ اس پر سے ریل گاڑیاں بھی گزر سکیں گی۔

ایک ترک کمپنی اور ایک جنوبی کوریائی ادارے کے مشترکہ تعمیراتی منصوبے کے تحت اس پل کی تعمیر پر قریب 900 ملین ڈالر کے برابر لاگت آئی۔ وزیر اعظم بن علی یلدرم کے مطابق، ’’یہ صرف ایک پل ہی نہیں بلکہ ایک فنی شاہکار بھی ہے۔‘‘

اس نئے پل کو 16 ویں صدی میں سلطنت عثمانیہ کے سربراہ سلطان سلیم سے منسوب کرتے ہوئے ’سلطان سلیم پل‘ کا نام دیا گیا ہے۔ سلطان سلیم نے اپنے آٹھ سالہ دور اقتدار میں مشرق وسطیٰ میں مسلسل فتوحات کے ساتھ ان تمام علاقوں کو بھی سلطنت عثمانیہ میں شامل کر لیا تھا، جہاں آج کے دور کی مصر، عراق، ایران، شام اور سعودی عرب جیسی ریاستیں قائم ہیں۔

سلطان سلیم پل کو کل جمعے کی شام باقاعدہ افتتاح کے بعد آج ہفتہ 27 اگست سے عملی طور پر عوامی آمد و رفت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ افتتاح کی خوشی میں رواں ماہ کے اختتام یعنی 31 اگست تک اس پل کو پار کرنے والوں سے کوئی ٹول ٹیکس وصول نہیں کیا جائے گا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں