1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل۔ حماس فائر بندی معاہدے کی توسیع خطرے میں؟

افسر اعوان17 دسمبر 2008

فلسطینی عسکریت پسندوں کے تازہ راکٹ حملوں کے باعث اسرائیل اورفلسطینی تحریک حماس کے مابین گزشتہ چھ ماہ سے جاری جنگ بندی معاہدے میں توسیع خطرے میں پڑ گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/GHuH
حماس تحریک کے حامی غزہ پٹی کے نزدیک ایک مُظاہرہ کے دوران نعرے لگاتے ہوئےتصویر: AP

مصر کی ثالثی سے چھ ماہ قبل طے پانےوالے جنگ بندی معاہدے کی مدت اٹھارہ دسمبر کو ختم ہورہی ہے۔

شام میں مقیم حماس کے رہنما خالد مشعال کا کہنا ہے کہ فلسطینی تحریک حماس اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی معاہدے میں توسیع نہیں کرے گی۔ دوسری جانب اسرائیلی حکام کا مؤقف ہے کہ اسرائیل یہ معاہدہ جاری رکھنے کا خواہاں ہے لیکن اگر غزہ پٹی کے علاقے سے عسکریت پسند فلسطینیوں کےحملے جاری رہیں تو یروشلم جوابی کارروائی میں تاخیر نہیں کرے گا۔

Hamas zu Gast in Moskau
شام میں مقیم حماس تحریک کے شعبہ سیاسیات کے سرپرست خالد مشعال نے غزہ فائر بندی معاہدے پر سخت موٴقف اختیار کر رکھا ہےتصویر: AP

اسرائیلی وزیر دفاع ایہود باراک کے مطابق اسرائیل غزہ میں طاقت کے استعمال سے خوفزدہ نہیں ہے مگر اسے کوئی جلدی بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاموشی کا جواب خاموشی سے دیا جائے گا لیکن اگرحالات کا تقاضا ہوا تووقت اور مقام کی مناسبت سے طاقت کا بھرپور استعمال بھی کیا جائے گا۔

دوسری جانب اپنے فلسطینی ہم منصب سلام فیاض کے ساتھ پیر کے روز ملاقات کے بعد برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن نے کل منگل کے روز اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد گورڈن براؤن نےمغربی کنارے کے علاقے میں یہودی آباد کاروں کے مسئلےکو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ گورڈن براؤن نے کہا کہ یہ مسئلہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے معاہدےکی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

Kämpfe im Gaza-Streifen
غزہ پٹی کے علاقے پر حماس کے عسکریت پسندوں کا مکمل کنٹرول ہےتصویر: AP

برطانوی وزیر اعظم نےاپنے فلسطینی ہم منصب سلام فیاض سے ملاقات کے دوران ہی سال 2009 کو مشرق وسطیٰ کے لئے امن کا سال قرار دیا تھا۔ لندن میں فلسطینی تجارتی اور سرمایہ کاری فورم کے قیام کے موقع پرگورڈن براؤن نے غزہ میں سلامتی کی صورتحال کو مشکل قرار دیا۔

فلسطینی تجارتی اور سرمایہ کاری فورم کے قیام کوفلسطینی وزیراعظم سلام فیاض نے سنگ میل قرار دیا۔

Montage Gordon Brown Salam Fayyad und Ehud Olmert
دائیں سے بائیں: سلام فیاض، ایہود اولمرٹ اور گارڈن براوٴنتصویر: AP/ Montage DW

مشرق وسطیٰ میں قیام امن ہی کے سلسلے میں برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن نےیہ توقع بھی ظاہر کی نو منتخب امریکی صدر باراک اوبامہ اپنا عہدہ سنبھالنےکے بعد مشرق وسطیٰ کے مسئلے کے حل کو اولین ترجیح دیں گے۔ ’’ یہ نہایت بدقسمتی کی بات ہے کہ غزہ میں سلامتی کی صورتحال انتہائی مشکل ہے اور اسرائیلی اس سے خطرہ محسوس کرتے ہیں۔‘‘

ریاست سازی کی تشکیل کی راہ میں فلسطین کو مضبوط اوربہترین اداروں کی ضرورت ہوگی تاکہ یہ لوگوں کو ہرشعبہ زندگی میں بہتر سہولیات مہیاءکرنےکے ساتھ ساتھ بہتر کارکردگی کی حامل معیشت بن سکے۔ ایک ایسی معیشت جس میں نجی سیکٹر کو کام کرنےکا موقع مل سکے۔