1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل غزہ پٹی کی ناکہ بندی ختم کرے: چہار فریقی مشرق وسطیٰ گروپ

2 مئی 2008

مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کے لئے چہار فریقی گروپ نے اپنی لندن منعقدہ کانفرنس میں اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ جانے والے راستوں کی ناکہ بندی فوراً ختم کرے اورمغربی کنارے کے علاقے میں یہودیوں کی آباد کاری سے اجتناب کرے۔

https://p.dw.com/p/DsQm
فلسطینی بچوں کا غزہ پٹی کی ناکہ بندی کے خلاف مظاہرہتصویر: AP

اقوامِ متحدہ، امریکہ، یورپی یونین اور روس پر مشتمل چہار فریقی مشرقِ وسطیٰ گروپ نے کانفرنس کے اختتام پر جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے میں عرب ممالک پر زور دیا کہ وہ مسئلہِ فلسطین سے متعلق دسمبر2007ء میں پیرس منعقدہ کانفرنس میں کیے گئے وعدوں کو پورا کرتے ہوئے تنازعہِ فلسطین کے حل کے لئے مالی اور سیاسی امداد جاری رکھیں۔ کانفرنس کے دوران امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس نے کہا کہ باوسائل عرب ممالک مسئلہ فلسطین کےحل کے لیےامریکی کوششوں کا ساتھ دیں۔

اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ پٹی کی ناکہ بندی فوراً ختم کردے اور ویسٹ بینک اور دیگر فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادیوں میں توسیع سے نہ صرف گریز کرے بلکہ مارچ 2001ء کے بعد قائم کی گئی تمام بستیاں بھی منہدم کرے۔

بان کی مون نے فلسطینی حکومت پر بھی زور دیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے وعدوں پر عمل کرے اور انتہا پسندی کے خلاف کامیاب اقدامات کو تیز بنانے میں بھی فعال کردار ادا کرے۔

مشرقِ وسطیٰ کے لیے چار کے گروپ نے غزہ پٹی کی صورتِ حال کو ایک بڑا انسانی المیہ قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس خطے کے لاکھوں انسانوں کے لئے امدادی سامان مہیا کرے۔

USA Palästinenser Mahmoud Abbas bei George Bush in Washington
فلسطینی صدر محمود عباس اپریل کے اواخر میں واشنگٹن میں امریکی صدر بُش کے ہمراہتصویر: AP

اس موقع پر سابق برطانوی وزیرِ اعظم اور مشرقِ وسطیٰ کے لیے چار کے گروپ کے سربراہ ٹونی بلئیر نے غزہ کی صورت ِ حال کو بھیانک قرار دیا۔ ساتھ ہی ٹونی بلئیر نے خطے میں قیامِ امن کی کاوشوں کی کامیابی کی امید بھی ظاہر کی۔ٹونی بلئیر نے کہا کہ خطے میں امن کے لیے فریقین کو ٹھوس اقدامت کرنے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کے واقعات اور اسلحے کی اسمگلنگ بھی بند ہونی چاہیے اور اسرائیل کو بھی غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنی چاہیے۔

امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس لندن کے بعدمشرق وسطیٰ کا دورہ کریں گی۔ امریکی صدر جارج ڈبلیو بش جنہوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اگلے سال جنوری میں اپنی مدت صدارت ختم ہونے سے پہلے فلسطینی اسرائیلی تنازعے کا حل چاہتے ہیں، 13 سے18 مئی تک خود بھی مشرق وسطیٰ کا دورہ کریں گے۔