1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل کے پارلیمانی انتخابات اور مشرق وسطی کی صورت حال

ندیم گل9 فروری 2009

اسرائیل میں منگل کو پارلیمانی انتخابات ہو رہے ہیں جبکہ فلسطین میں شدت پسند دھڑوں کے ساتھ کشیدگی بدستور تنازعہ بنی ہوئی ہے۔ فریقین کے مابین امن معاہدے کے لئے سفارتی کوششیں بھی جاری ہیں۔

https://p.dw.com/p/GqLM
لِکود پارٹی کی جانب سے وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوارنیتن یاہوتصویر: AP

منگل کے پارلیمانی انتخابات میں جیت کو یقینی بنانے کے لئے اسرائیلی سیاسی جماعتوں کی کوششیں آخری مراحل میں ہیںِ۔ 120 رکنی پارلیمان کے لئے ایک درجن سے زائد جماعتیں انتخابی عمل میں شامل ہیںِ۔ تاہم مختلف عوامی سروے رپورٹوں کے نتائج میں دائیں بازو کے سیاسی رہنما اور سابق وزیر اعظم نیتن یاہوکی لکوڈ پارٹی کی جیت کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ ان رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی شدت پسندوں کی جانب سے اسرائیلی علاقوں پر کئے جانے راکٹ حملے لکوڈ پارٹی کو جیت کے قریب لے آئے ہیں۔ نیتن یاہو اپنی جماعت کے اسی سخت گیر مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہتے ہیں: "میں ایسے کسی عمل کا حصہ نہیں بن سکتا جس میں اسرائیل کی سلامتی کے ساتھ سمجھوتہ کرنا پڑے، عوام کو بانٹ دیا جائے اور1967 کی ناقابل دفاع سرحدوں کے تحت انخلا کے اصولوں کا احاطہ کیا جائے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس طرح یروشلم کا مستقبل خطرے میں رہے گا۔"

سروے رپورٹوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لکوڈ پارٹی کو قادیمہ پارٹی کی جانب سے سخت مقابلے کا سامنا ہے جس کی طرف سے وزیرخارجہ زپی لیونی وزارت عظمیٰ کی اُمیدوار ہیں۔ اسمتھ ریسرچ سینٹر کے رفیع اسمتھ کا کہنا ہے کہ ابھی تک دس فیصد ووٹرزاس بات کا فیصلہ نہیں کر سکے کہ وہ اپنا حق رائے دہی کس جماعت کی حمایت میں استعمال کریں گے۔ یہ ووٹرزکل کے انتخابات میں فیصلہ کن ثابت ہوں گے۔

Nahost Wahlen Tzipi Livni Isreael Wahlkampfveranstaltung der Kadima
زپی لیونی قادیمہ پارٹی کی قیادت کر رہی ہیںتصویر: AP

قادیمہ پارٹی کی جیت کی صورت میں زپی لیونی وزیر اعظم بن گئیں تو 1970 کی دہائی کی Golda Meir کے بعد وہ دوسری خاتون وزیر اعظم ہوں گی۔

ا‍ُدھرخطے میں امن وامان کی صورت حال بدستور کشیدہ ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان پائیدار فائربندی کے لئے عالمی کوششوں کے سلسلے میں فلسطینی اتھارٹی کے صدرمحمود عباس پولینڈ کے دورے پرہیں۔ وارساؤ میں پولش صدر Lech Kaczynski کے ساتھ ایک مشترکہ نیوزکانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وہ اسرائیل میں کل کے انتخابات کے نتیجے میں بننے والے نئی حکومت سے مذاکرات کے لئے تیارہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی توقع رکھتے ہیں کہ اسرائیل مقبوضہ علاقوں میں تعیمرات بند کر دے۔

مصر کے صدر حسنی مبارک بھی خطے میں امن وامان کی کوششوں کے لئے فرانس کے دورے پرہیں۔ جہاں انہوں نے آج فرانسیسی صدرنکولا سارکوزی سے ملاقات میں اُمید ظاہرکی کہ غزہ میں آئندہ ہفتے تک امن بحال ہوجائے گا۔ دونوں رہنماؤں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک یا دوسال کے لئے فائر بندی کے معاہدے کے لئے کوششوں کا جائزہ لیا۔

فلسطینی طبی ذرائع کے مطابق کل شب اسرائیلی ہیلی کاپٹر سے فائر کئے گئے ایک راکٹ کے نتیجے میں غزہ پٹی کے شمال میں ایک نوجوان ہلاک ہو گیا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق بائیس سالہ خالد الکافرانہ اسرائیلی علاقے میں داخل ہونے کی کوشش میں مارا گیا۔ اسرائیلی طیاروں نے گزشتہ شب غزہ میں خان یونس میں حماس کے زیرانتظام ایک پولیس اسٹیشن کو بھی نشانہ بنایا جنہیں اسرائیلی علاقوں پر فلسطینی شدت پسندوں کی جانب سے راکٹ فائر کرنے کا ردعمل قرار دیا گیا۔