1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسلام آباد: خود کش حملے میں آٹھ افراد ہلاک

شکور رحیم، اسلام آباد5 اپریل 2009

مبینہ خود کش حملہ آور نے پاکستانی دارلحکومت اسلام آباد میں فنٹریئر کانسٹبلری کے بیرک میں گھس کر خود کو بم سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/HQSl
پاکستانی حکّام کے مطابق خود کش حملہ آور کا تعلق جنوبی وزیرستان سے ہےتصویر: AP

یہ واقعہ اسلام آباد کے اتہائی حسّاس سیکٹر ایف سیون کی مارگلا روڈ پر واقع فرنٹیئر کانسٹبلری کے بیرک میں پیش آیا۔ خود کش حملہ آور نے بیرک میں داخل ہوکر خود کو اس وقت بم سے اڑایا جب وہاں ایف سی کے اہلکار رات کا کھانہ کھا رہے تھے۔

Pakistan Rehman Malik Advisor
پاکستانی مشیرِ داخلہ رحمان ملک نے حملے کو ایف سی اہلکاروں کی غفلت بھی قرار دیاتصویر: Abdul Sabooh


اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی آپریشنز بن یامین نے زرائع ابلاغ کو بتایا کہ خود کش حملے میں چھ ایف سی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں تاہم بعد میں یہ تعداد آٹھ ہوگئی۔ واقعے میں کئی ایف سی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتال پہنچایا گیا۔

دھماکے کی آواز اس قدر زوردار تھی کہ اس سے پورا شہر لرز اٹھا جب کہ دور دور تک فضا میں بارود کی بو پھیل گئی۔ اس کے علاوہ جائے وقوعہ سے فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دیں جس کے بارے میں پولیس حکّام کا کہنا تھا کہ یہ فائرنگ ایف سی اہلکاروں کی جانب سے اپنے دفاع میں کی گئی۔

Pakistan Terrorattacke Bombenanschlag
یکےبعد دیگرے خود کش بم حملوں کی وجہ سے شہریوں میؒ خوف پایا جاتا ہےتصویر: AP


ڈی آئی جی بن یامن کے مطابق سیکیورٹی ہائی الرٹ کے باوجود خودکش حملہ آور کو روکنا آسان نہیں۔

دوسری جانب مشیرِداخلہ رحمان ملک نے ایف سی بیرک پر خود کش حملے کو وہاں اہلکاروں کی غفلت کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حملے کی کڑیاں بھی جنوبی وزیرستان سے ملتی ہیں۔

دریں اثناء سیکیورٹی حکّام کی جانب سے اسلام آباد میں مزید خود کش حملہ آوروں کی موجودگی کی وارنگ کے بعد شہر بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ پر ہے اور شہر میں خوف و ہراس کی فضا ہے۔ عام شہری اپن۔ تحفظ کے حوالے سے سخت فکرمند ہیں۔