1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسلام مخالف ڈچ سیاستدان تمام الزامات سے بری

23 جون 2011

ہالینڈ کی ایک عدالت نے سخت گیر موقف رکھنے والی دائیں بازو کی فریڈم پارٹی کے سربراہ گیئرٹ ولڈرز کو تمام الزامات سے بری کر دیا ہے۔ ان پر ملک میں لوگوں کو اسلام کے خلاف اکسا نے کا الزام تھا۔

https://p.dw.com/p/11i7b
تصویر: AP

گیئرٹ ولڈرز پرکل پانچ الزامات تھے، جن میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانا اور غیر یورپی باشندوں سے تعصب کے ساتھ ساتھ اسلام اور نازی ازم کا موازنہ کرنا بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اسلام کو ایک فاشسٹ مذہب قرار دیتے ہوئے مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن اور ہٹلرکی آپ بیتی ’میری جدوجہد‘ کو ایک دوسرے سے مماثلت رکھنے والی کتب قرار دیا تھا۔

عدالت کے مطابق ولڈرز کے بیانات غیر اخلاقی ضرور تھے لیکن انہوں نے قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ 47 سالہ ولڈرز کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا، ’’میرے بیانات کا مقصد ہرگز مسلمانوں، ان کی اسلامی روایات یا تہذیب پر تنقید کرنا نہیں تھا۔‘‘

Geert Wilders vor Gericht
عدالت کے مطابق ولڈرز کے بیانات غیر اخلاقی ضرور تھے لیکن انہوں نے قانون کی خلاف ورزی نہیں کیتصویر: AP

سن 2004 میں قائم ہونے والی گیئرٹ ولڈرز کی فریڈم پارٹی (PW) ہالینڈ کی تیسری سب سے بڑی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔ یورپ میں اس مقدمے کو مسلمانوں کے اپنے مذہب پر عمل کرنے اور آزادی رائے کے حق کے درمیان مقابلے کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔

قبل ازیں ولڈرز نے ایک سماجی ویب سائٹ کے ذریعے بیان دیا تھا، ’’یہ صرف میرے خلاف ہی نہیں بلکہ میرے ساتھ میرے ڈیڑھ ملین ووٹرز کے آزادیء اظہار کے حق کے خلاف بھی مقدمہ چل رہا ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ جمہوریت میں متنازعہ موضوعات پر بحث کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔

گیئرٹ ولڈرز پراگر یہ الزامات ثابت ہو جاتے تو انہیں ایک سال تک قید اور دس ہزار یورو جرمانے کی سزائیں سنائی جا سکتی تھیں۔

قبل ازیں ولڈرز کی طرف سے اپنی ویب سائٹ پر فلم ’فتنہ‘ ریلیز کی گئی تھی، جس میں انہوں نے اسلا م کو ایک تشدد پھیلانے والا مذہب اور مسلمانوں کی مقدس کتاب کو تشدد پھیلانے والی کتاب قرار دیا تھا، جس پر مسلمان کمیونٹی کی طرف سے شدید احتجاج کیا گیا تھا۔

ایمسٹرڈیم میں ایک مقامی عدالت کے اس فیصلے کے بعد ولڈرز کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’یہ صرف میری فتح نہیں بلکہ آزادی رائے کی بھی فتح ہے۔‘‘ ولڈرز کا مسکراتے ہوئے صحافیوں سے کہنا تھا، ’’آج کے دن میں انتہائی خوش ہوں۔‘‘

بعد ازاں انہوں نے کہا: ’’قانونی طور پر اب اسلام پر تنقید کی جا سکتی ہے۔‘‘

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: مقبول ملک