1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسپین اور مراکش میں چار جہادیوں کی گرفتاری

عابد حسین23 فروری 2016

مراکش اور اسپین کی پولیس نے ایک مشترکہ آپریشن میں ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے لیے کام کرنے والوں کو ٹارگٹ کیا ہے۔ تین افراد ہسپانوی علاقے اور ایک شخص کو مراکشی ساحلی مقام سے حراست میں لیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1I0PB
تصویر: picture alliance/dpa/Spanish Ministry Of Interior

یہ آپریشن شمالی افریقہ میں خودمختار ہسپانوی عملداری کے علاقے سیتہ (Ceuta) اور مراکش کے ساحلی مقام الناظور (Nador) میں کیا گیا اور ایسے چار افراد کو گرفتار کیا گیا، جو شام، عراق اور لیبیا میں سرگرم دہشت پسند گروپ ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے لیے ممکنہ جہادیوں کی بھرتی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے تھے۔

ہسپانوی اور مراکشی وزارتِ داخلہ کے مطابق یہ افراد جہادیوں کی بھرتی مکمل کر کے اُن سے مراکش اور اسپین میں دہشت گردانہ حملے کروانے کی پلاننگ کر رہے تھے۔ ہسپانوی سکیورٹی حکام رواں برس کے دوران کم از کم ایک درجن افراد کو ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے ساتھ تعلق اور رابطوں کے شبے میں حراست میں لے چکے ہیں۔ یہ مشترکہ آپریشن اپنی نوعیت کا پہلا آپریشن ہے، جس میں مراکشی اور ہسپانوی سکیورٹی اہلکار شریک تھے۔

Spanien Mutmaßliche Dschihadisten gefasst
ہسپانوی علاقے سیتہ میں ایک مشتبہ جہادی کو گرفتار کر کے لیجایا جا رہا ہےتصویر: picture alliance/dpa/A. Estévez

یہ امر اہم ہے کہ سن 2015 میں اسپین میں ایسے 102 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جن پر حکام کو شبہ تھا کہ وہ عسکریت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے ساتھ رابطے رکھے ہوئے ہیں۔ اسی طرح سن 2014 میں میڈرڈ حکومت نے 204 سے زائد افراد کو اِسی شبے میں گرفتار کیا تھا۔ ہسپانوی حکام ایسے افراد کی بھی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، جو دہشت گرد اور مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث کاالعدم کردستان ورکرز پارٹی کے ساتھ رابطے رکھتے ہیں۔ اب تک کرد عسکری تنظیم کے ساتھ رابطے میں نو افراد حرست میں لیے جا چکے ہیں۔

سیتہ دو مراکشی ساحلی علاقوں میں سے ایک ہے، جس پر ہسپانوی عملداری قائم ہے۔ دوسرے مقام کا نام ملیلہ (ہسپانوی میں ملییا) ہے۔ ان دونوں علاقوں میں ہسپانوی سکیورٹی اہلکار انسداد عسکریت پسندی کی خصوصی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہسپانوی پولیس اور خفیہ اداروں کے اہلکار سیتہ اور ملیلہ میں خود ساختہ جہادیوں کا ہر ممکنہ سراغ لگا رہے ہیں۔ گزشتہ برس ہسپانوی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ اُنہوں نے سیتہ میں جہادیوں کے ایک ایسے نیٹ ورک کو توڑ دیا تھا جو اسپین اور یورپ میں دہشت گردانہ حملے کرنے کا منصوبہ بنائے ہوئے تھا۔