1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسپین اور کاتالونیا کے مابین کشیدگی بڑھتی ہوئی

21 اکتوبر 2017

ہسپانوی وزیر اعظم نے کاتالونیا کی علیحدگی پسند قیادت کو برطرف کرنے اور اس علاقے کی نیم خودمختار حیثیت ختم کرنے کی خاطر اپنا منصوبہ سینیٹ میں پیش کر دیا ہے۔ آئندہ چند روز میں ملکی سینٹ اس منصوبے کی حتمی منظوری دے سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/2mIdK
Spanien Demonstration für Unabhängigkeit Katalonien in Barcelona
تصویر: Reuters/I. Alvarado

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ہسپانوی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اکیس اکتوبر بروز ہفتہ کابینہ کی ایک ہنگامی میٹنگ کے بعد وزیر اعظم ماریانوے راخوئے نے کہا کہ کاتالونیا کی علاقائی پارلیمان کو تحلیل نہیں کیا جا رہا بلکہ سینیٹ سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس ہسپانوی علاقے میں نئے الیکشن کرائے تاکہ علیحدگی پسند علاقائی حکومت کو اقتدار سے الگ کیا جا سکے۔

کاتلان لیڈر کا انتباہ ہسپانوی حکومت نے مسترد کر دیا

کاتالان لیڈر کا اعلان، ہسپانوی حکومت کی خصوصی میٹنگ طلب

اسپین سے آزادی کا حق حاصل ہو گیا ہے، کاتالان رہنما کا دعویٰ

’آزادی ریفرنڈم‘، کاتالونیا میں جھڑپیں

راخوئے نے کہا کہ کاتالونیا کی علاقائی حکومت کی طرف سے علیحدگی کی کوشش غیر قانونی ہے اور ان کی حکومت کے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں کہ وہ آئین کے آرٹیکل 155 کو فعال بنانے کی کوشش کریں۔ اس آرٹیکل کے تحت میڈرڈ حکومت کو غیر معمولی حالات میں یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی علاقے کی نیم خودمختار حیثیت کو ختم کر دے۔

کاتالونیا کی علاقائی حکومت کی طرف سے آزادی سے متعلق ریفرنڈم کے انعقاد کے بعد سے میڈرڈ اور بارسلونا میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔ یکم اکتوبر کے اس ریفرنڈم میں عوام نے اسپین سے علیحدگی کی خاطر اپنا حق  رائے دہی استعمال کیا تھا۔ تاہم ملکی سپریم کورٹ نے اس ریفرنڈم کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔ اس فیصلے کے مطابق ملکی آئین اجازت نہیں دیتا کہ ملک کو تقسیم کیا جائے۔

ہسپانوی وزیر اعظم نے اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے بروز ہفتہ کہا کہ وہ کاتالونیا کی خودمختار حیثیت کو ختم نہیں کر رہے بلکہ وہ علیحدگی پسند رہنماؤں کو برطرف کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اصرار کیا کہ کوئی بھی جمہوری حکومت ملکی قوانین کی خلاف ورزی کو نظر انداز نہیں کر سکتی، اس لیے انہوں نے سینیٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ اس غیر معمولی صورتحال میں ان کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی اجازت دے۔ ملکی سینیٹ میں راخوئے کو اکثریت حاصل ہے، اس لیے اس منصوبے کو آئندہ چند روز میں منظوری مل جائے گی۔

راخوئے کے مطابق وہ آئندہ چھ ماہ میں کاتالونیا میں نئے الیکشن کرانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے یہ تجویز بھی دی کہ ہے کہ مرکزی حکومت کے ورزاء کاتالونیا کے حکام کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کرنا نہ تو ان کی خواہش تھی اور نہ ہی ارادہ، لیکن موجودہ صورتحال میں وہ ایسا کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

دوسری طرف ہسپانوی وزیر اعظم کے اس منصوبے پر کاتالونیا میں شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ بارسلونا اور دیگر شہروں میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر نکل کر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ کاتالونیا کے رہنما کارلیس پوج ڈیمونٹ ہفتے کی رات اپنی نئی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔ وہ خبردار کر چکے ہیں کہ ان کی حکومت ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق یک طرفہ طور پر اسپین سے علیحدگی کا اعلان کر سکتی ہے۔