1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان: بس کے بیس مسافروں کواغوا کر لیا گیا

عابد حسین
6 جنوری 2018

افغان حکام کے مطابق ملک کے مغربی حصے میں ایک مسافر بس سے بیس افراد کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ ان مسافروں کی بازیابی کی کوششیں جاری ہیں۔ کسی گروپ نے ان کے اغوا کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

https://p.dw.com/p/2qQeE
Tabliban Kämpfer
تصویر: Imago/Xinhua/Milad

مغربی افغان صوبے فراہ میں ایک مسافر بس پر سوار کم از کم بیس مسافروں کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق اغوا کی اس واردات میں امکاناً طالبان عسکریت پسند ملوث ہو سکتے ہیں۔

فراہ کی صوبائی کونسل کی خاتون رکن جمیلہ امینی نے نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے ساتھ بات کرتے ہوئے واضح طور پراغوا کاروں کا تعلق طالبان عسکری تنظیم سے بتایا ہے۔ عسکریت پسندوں نے مسافر بس کو کابل اور ہرات سے ملانے والی شاہراہ پر روکا اور پھر مسافروں کو اتار کر اپنے ساتھ لے گئے۔

کابل میں خودکش حملہ،کم از کم 40 ہلاک

کیا طالبان کے خلاف جنگ صرف فضائی بمباری سے جیتی جائے گی؟

افغانستان: امریکی کامیابیاں، جرائم اور ہلاکتوں کے سبب ماند

افغان طالبان کے خلاف کارروائی میں مدد کر سکتا ہوں، امریکی جنرل

جمیلہ امینی نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ بس پر پولیس کے تین یا چار اہلکار اور کچھ سرکاری ملازم سوار تھے اور عسکریت پسند اُن کی تلاش میں ہو سکتے ہیں۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ بیس مسافروں میں پولیس کے کتنے اہلکار اور سرکاری ملازم ہیں۔

صوبائی کونسل کی خاتون رکن نے یہ بھی بتایا کہ پولیس اہلکار اور سکیورٹی فورسز سے تعلق رکھنے والے دوسرے افراد مقامی قبائلی لیڈروں اور با اثر افراد کے تعاون سے اغوا ہونے والے مسافروں کا کھوج لگانے کی کوشش میں ہیں۔

Afghanistan Straßenszene
گزشتہ دو برسوں کے دوران افغانستان میں عسکریت پسندوں نے سینکڑوں مسافروں کو اغوا کیا تصویر: picture-alliance/dpa/A. Nemenov

یہ امر اہم ہے کہ گزشتہ برس کے آخری مہینے دسمبر میں طالبان عسکریت پسندوں نے وسطی صوبے غزنی میں ایک بس کے پانچ مسافروں کو اغوا کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ طالبان نے اپنے زیرکنٹرول علاقوں میں غیرقانونی چیک پوسٹیں بھی قائم کرنی شروع کر دی ہیں۔

گزشتہ دو برسوں کے دوران افغانستان میں عسکریت پسندوں کے علاوہ بعض منظم جرائم پیشہ گروپوں نے سینکڑوں مسافروں کو اغوا کیا ہے۔ کئی ایک مغویوں کو رہائی بھی حاصل ہوئی لیکن کئی اغوا شدہ مسافروں کو اغواکاروں نے قتل کرنے سے گریز نہیں کیا۔