1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان سے ڈچ فوج کی واپسی

2 اگست 2010

ہالینڈ نے افغانستان میں اپنا چار سالہ مشن ختم کردیا ہے۔ یورپی ملک سوئٹزرلینڈ کے بعد ہالینڈ دوسرا ملک ہے جس نے افغانستان سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/OZT5
افغانستان میں ہالینڈ کا فوجیتصویر: AP

سوئٹزرلینڈ نے اپنے دو فوجی سال 2008ء میں واپس بلا لئے تھے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فیصلہ افغانستان سے غیر ملکی فوجوں کی واپسی کی ابتدا ہے، جو کہ افغان جنگ سے متعلق پریشانیوں میں اضافہ کرسکتا ہے۔

سال دوہزار ایک میں شروع ہونے والی افغان جنگ کے نو سالوں کے دوران یہ غیر ملکی فوج کی پہلی اہم واپسی ہے۔ یہ واپسی ایک ایسے وقت میں شروع ہوئی ہے جب طالبان کی طرف سے غیر ملکی افواج پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ دوسری طرف گزشتہ ماہ امریکی فوج کے لئے انتہائی جان لیوا ثابت ہوا۔ جولائی کے دوران 66 امریکی فوجی ہلاک ہوئے جو کسی ایک مہینے کے دوران امریکی فوج کی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔

Niederlande Balkenende Regierung zerbrochen ###Achtung, nicht für CMS-Flashgalerien!!!###
ہالینڈ کے سابق وزیر اعظم پیٹر بالکین اینڈے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے، فائل فوٹوتصویر: AP

اتوار کو ڈچ فوج نے افغان صوبے اروزگان میں قائم اہم ملٹری بیس پرکمانڈ کی تبدیلی کی تقریب منعقد کی۔ افغانستان متعین ہالینڈ کے کُل 1950 فوجی اہلکاروں کی زیادہ تر تعداد اسی صوبے ہی میں تھی۔ اس موقع پر بین الاقوامی امدادی فوج ISAF کی طرف سے افغان آپریشن کے دوران ڈچ دستوں کے کردار کو سراہا گیا۔ ISAF کے ایک ترجمان میجرجوئل ہارپر کی طرف سے جاری شدہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈچ فوج کی واپسی کے بعد اس علاقے میں فوجی توازن برقرار رکھنے کے لئے دیگرملکوں کی فوج کو تعینات کیا جائے گا۔

افغان صدر حامد کرزئی کی طرف سے ہالینڈ کے فوجیوں اور ترقیاتی کاموں میں مصروف دیگر امدادی افراد کے کردار کو سراہا گیا ہے۔ افغانستان میں ڈچ فوج کی تعیناتی سال 2006ء میں شروع ہوئی، اور چار سالہ مشن کے دوران اس کے 24 فوجی ہلاک ہوئے۔

Bild von Farzana Wahidy Hamid Karzai Afghanistan
افغان صدر نے ڈچ حکومت کے تعاون کو سراہا ہےتصویر: AP

نیٹو کی طرف سے ہالینڈ حکومت سے اپنی فوجوں کی تعیناتی کا عرصہ ایک برس بڑھانے کی درخواست کی گئی تھی تاہم اس پر ہالینڈ کے اندر شدید سیاسی ردعمل سامنے آیا، جس کے نتیجے میں رواں برس فروری میں ڈچ حکومت بھی ٹوٹی۔

ہالینڈ کے دفترخارجہ کے ایک اہلکار کے مطابق افغانستان سے تمام ڈچ فوجیوں کے واپسی رواں برس ستمبر تک مکمل ہوجائے گی، جبکہ چار ایف سولہ طیاروں سمیت تمام جنگی سازوسامان اسی برس کے اختتام تک واپس منگوا لیا جائے گا۔

افغانستان میں برسرپیکار امریکی اور نیٹو افواج کی کل تعداد اس وقت ایک لاکھ 50 ہزار کے قریب ہے۔ ہالینڈ کے بعد کینیڈا اگلے برس اپنے 2800 فوجیوں کو واپس بلانے کا ارادہ رکھتا ہےجبکہ برطانیہ اور امریکہ کی طرف سےبھی سال 2011ء سے اپنی افواج کی واپسی شروع کرنے کا اعلان کیا جاچکا ہے۔

رپورٹ : افسر اعوان

ادارت : شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں