1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان میں بھارتی قونصلیٹ پر خودکش حملہ اور فائرنگ

امتیاز احمد2 مارچ 2016

افغان سکیورٹی فورسز نے مشرقی شہر جلال آباد میں ان تمام خودکش حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جنہوں نے بھارتی قونصل خانے کو نشانہ بنایا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس حملے میں کم از کم چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1I5PD
Symbolbild Terrorismus Afghanistan
تصویر: Getty Images/AFP/S. Marai

بھارتی قونصلیٹ کو ایک ایسے موقع پر نشانہ بنایا گیا ہے، جب گزشتہ روز ہی دارالحکومت کابل اور صوبہ کنڑ میں ہونے والوں حملوں کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے تھے اور طالبان کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

آج ایک کار بم دھماکے کے ذریعے بھارتی قونصلیٹ کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں قونصلیٹ کے دروازوں اور کھڑکیوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ وہاں کھڑی کم از کم آٹھ گاڑیاں بھی تباہ ہو گئی ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق اس حملے کے بعد دو طرفہ فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا، جس کے نتیجے میں پورا علاقہ گونج اٹھا۔ بتایا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی گاڑیاں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ رہی تھیں جبکہ عام شہری وہاں سے دور بھاگ رہے تھے۔

Afghanistan Anschlag in Kabul Polizist
تصویر: Reuters/O. Sobhani

صوبہ ننگرہار کے گورنر کے ترجمان عطاء اللہ خوگیانو کا کہنا تھا کہ چار حملہ آوروں کو بھارتی قونصلیٹ میں داخل ہونے سے پہلے ہی ہلاک کر دیا گیا ہے، ’’ان کا نشانہ بھارتی قونصلیٹ تھی لیکن ہماری فورسز نے فائرنگ کرتے ہوئے انہیں اپنی منزل پر پہنچنے سے پہلے ہی ہلاک کر دیا۔‘‘

صوبہ ننگرہار میں حفظان صحت کے شعبے کے سربراہ نجیب اللہ کا کہنا تھا کہ اس حملے میں کم از کم چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ابھی تک کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ اس کے برعکس جنوری میں اس کے قریب ہی واقع پاکستانی قونصلیٹ پر حملے کی ذمہ داری فوری طور پر داعش نے قبول کر لی تھی۔

نئی دہلی میں بھارتی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان ویکاس سوارپ کا کہنا تھا کہ اس حملے میں قونصلیٹ کا تمام عملہ محفوظ رہا ہے۔ بھارت اور پاکستان کے علاوہ اس علاقے میں دیگر ملکوں کے بھی قونصل خانے بھی موجود ہیں۔ اس پورے علاقے کی سکیورٹی انتہائی سخت ہے لیکن اس کے باوجود حملہ آور کسی نہ کسی طریقے سے سکیورٹی حصار توڑنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔

جنوری میں مزار شریف میں بھی بھارتی قونصلیٹ کے قریب حملہ کیا گیا تھا، جس میں دو طرفہ لڑائی کا سلسلہ پچیس گھنٹے تک جاری رہا تھا۔

بھارت کابل حکومت کی حمایت کرنے والا ایک مرکزی ملک ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت اور پاکستان اپنی پراکسی جنگ میں افغانستان میں جاری رکھے ہوئے ہیں۔