1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان میں زیادہ امریکی فوجی تعینات رہیں گے، اوباما

عاطف توقیر15 اکتوبر 2015

امریکی صدر باراک اوباما نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ افغانستان میں اس وقت موجود قریب دس ہزار فوجی ابھی وہیں رہیں گے۔ منصوبے کے مطابق رواں برس کے اختتام تک یہ تعداد ساڑھے پانچ ہزار کی جانا تھی۔

https://p.dw.com/p/1Gp3K
Washington Obama PK Afghanistan
تصویر: Reuters/J. Ernst

امریکی صدر باراک اوباما نے جمعرات کے روز افغانستان میں امریکی افواج کے مستقبل کے حوالے سے خطاب میں کہا ہے کہ افغان فورسز نے متعدد حوالے سے کامیابیاں حاصل کی ہیں، تاہم وہ ابھی اتنی مضبوط نہیں جتنا انہیں ہونا چاہیے، اس لیے افغانستان سے امریکی فوجیوں کی تعداد کو فی الحال کم نہیں کیا جائے گا۔

یہ بات اہم ہے کہ صدر اوباما یہ کہتے رہے ہیں کہ وہ سن 2017 تک اپنے دورِ صدارت ہی میں افغانستان سے تمام امریکی فوجیوں کو واپس بلا لیں گے، تاہم اس اعلان کے بعد اب یہ ممکن دکھائی نہیں دیتا۔ منصوبے کے مطابق رواں برس کے خاتمے پر افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد ساڑھے پانچ ہزار کی جانا تھی، جب کہ اگلے برس کے اختتام پر تمام تر امریکی فوجیوں کو واپس بلا لیا جانا تھا۔

US Soldaten in Afghanistan
امریکا افغانستان میں موجود فوجیوں کی تعداد برقرار رکھے گاتصویر: Getty Images/AFP/N. Shirzada

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق صدر اوباما جو یہ دعویٰ کرتے ہوئے عہدہ صدارت پر براجمان ہوئے تھے کہ وہ عراق اور افغانستان سے تمام امریکی فوجیوں کو واپس بلا لیں گے، تاہم اب وہ ایک طرف افغانستان میں اپنے دس ہزار فوجی تعینات رہنے دے رہے ہیں بلکہ عراق میں بھی سینکڑوں غیرعسکری فوجی ماہرین تعینات ہیں اور اب ان معاملات سے نمٹنا اگلے امریکی صدر کی ذمہ داری ہو گا۔

صدر اوباما نے جمعرات کے روز اپنے خطاب میں کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ امریکی اس طویل جنگ سے چھٹکارا چاہتے ہیں، تاہم وہ اس بات کے بھی مکمل قائل ہیں کہ اس سلسلے میں مزید جدوجہد کی ضرورت ہے۔

امریکی فوجی قیادت کئی ماہ سے کہہ رہی ہے کہ افغان حکومت کو امریکا کی جانب سے اضافی مدد اور معاونت کی ضرورت ہے، تاکہ عسکریت پسند طالبان کے خلاف گزشتہ 14 برسوں میں حاصل کی گئی کامیابیوں کو برقرار رکھا جا سکے اور افغانستان میں امریکی قربانیاں اور صرف کیا گیا اربوں ڈالر کا سرمایہ رائیگاں نہ جائے۔

صدر اوباما نے بھی اپنے خطاب میں تسلیم کیا کہ افغان فورسز ماضی کے مقابلے میں خاصی فعال ہیں، تاہم افغانستان کی صورت حال انتہائی نازک ہے اور اس صورت حال کو قابو میں رکھنا افغان فورسز کے لیے تنہا ممکن نہیں ہو گا۔

صدر اوباما نے کہا کہ افغانستان میں موجود نو ہزار آٹھ سو امریکی فوجی اگلے برس کے اختتام تک وہیں رہیں گے اور سن 2017ء میں ان کی تعداد ساڑھے پانچ ہزار پر لائی جائی گی۔

صدر اوباما نے کہا کہ افغانستان میں سلامتی کی صورت حال پر نظر رکھی جائے گی اور آئندہ کا امریکی صدر بھی اس کا جائزہ لیتے ہوئے اس بابت فیصلہ کرے گا۔