1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان میں ضلعی پولیس چیف عسکریت پسندوں کے حملے میں ہلاک

12 اگست 2009

طالبان عسکریت پسندوں نے ایک حملے میں شمالی افغان صوبے قندوز کے ضلعی پولیس سربراہ کو ہلاک کر دیا ہے۔ افغان حکام نے اس خبر کی تصدیق کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/J8Yu
طالبان کی جانب سے سرکاری عمارات پر حملوں کا سلسلہ گزشتہ کئی ماہ سے جاری ہےتصویر: AP

افغان ضلع آرچی میں پولیس کے دفتر پر عسکریت پسندوں کے اس حملے میں کم از کم ایک اور شخص بھی ہلاک ہوا۔ اطلاعات کے مطابق عسکریت پسند راکٹ، گرینیڈ اور دوسرے خودکار اسلحے سے لیس تھے۔ ضلعی گورنر شیخ دبی کے مطابق عسکریت پسندوں نے ایک سرکاری دفتر پر حملہ کیا، ضلعی پولیس سربراہ مدد کے لئے باہر نکلے تو گھات لگا کر بیٹھے ہوئے طالبان عسکریت پسندوں نے ان پر حملہ کر دیا۔

پرامن سمجھے جانے والے افغان صوبے قندوز میں گزشتہ چند ماہ سے عسکریت پسندوں کی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

Flash-Galerie Wahlen in Afghanistan 2009
افغانستان میں رواں ماہ صدارتی انتخابات ہونے ہیںتصویر: AP

عسکریت پسندوں کی جانب سے سرکاری دفاتر اور افسران پر یہ حملے ایک ایسے وقت میں سامنے آرہے ہیں جب ایک طرف ملک کے جنوب میں امریکی اور برطانوی فوجی بڑے پیمانے پر آپریشن میں مصروف ہیں اور دوسری جانب اگلے ہفتے صدارتی انتخابات ہونے ہیں۔

عسکریت پسندوں نے پیر کے روز مشرقی افغان شہر پلی عالم میں ایک سرکاری عمارت پر حملہ کر کے پانچ افراد کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کر دیا تھا۔ گزشتہ کئی ماہ سے اس طرح کے حملوں کا ایک سلسلہ جاری ہے جس میں ایک ہی وقت میں کئی عسکریت پسند کسی سرکاری عمارت پر ہلہ بول دیتے ہیں اور ان کا کوئی خودکش بمبار ساتھی ایسے میں خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیتا ہے۔

مبصرین طالبان کے ان حملوں کو صدارتی انتخابات میں رخنہ ڈالنے سے تعبیر کر رہے ہیں۔ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ انتخابات سے قبل ملک بھر میں طالبان کی بڑے پیمانے پر کارروائیوں سے صدارتی انتخابات ضرور متاثر ہوں گے۔

سرکاری دفاتر پر پے در پے ان حملوں کو ملک میں حکومت اور سیکیورٹی فورسز کی کمزوری بھی گردانا جا رہا ہے۔

رپورٹ عاطف توقیر

ادارت گوہر نذیر