1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان فوجیوں کی فائرنگ: تین غیر ملکی فوجی ہلاک

27 مارچ 2012

افغانستان میں ملکی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی فائرنگ کے دو واقعات میں تین غیر ملکی فوجیوں کی ہلاکت کو رپورٹ کیا گیا ہے۔ پیر کے روز ہلاک ہونے والوں میں ایک امریکی اور دو برطانوی فوجی شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/14SbL
تصویر: picture-alliance/dpa

ان دو مختلف واقعات میں تین غیر ملکی فوجیوں کے ہلاک ہونے کی متعلقہ حکام نے تصدیق کردی ہے۔ ان میں سے دو برطانوی فوجیوں کو جنوبی افغانستان میں ہلاک کیا گیا۔ ہلاک ہونے والا تیسرا فوجی امریکی تھا اور وہ مشرقی افغانستان میں ایک چیک پوائنٹ پر ہلاک کر دیا گیا۔ امریکی فوجی کو مارنے والا افغان سپاہی گاؤں کی سطح پر قائم کردہ مقامی سکیورٹی فورس کا ایک رکن بتایا گیا ہے۔

Afghanistan Polizei
افغان سکیورٹی کے تربیتی عمل میں تیزی پیدا کر دی گئی ہےتصویر: picture alliance / JOKER

ہلمند میں متعین ٹاسک فورس میں شامل برطانوی فوج کے ترجمان میجر ایان لارنس (Ian Lawrence) نے بتایا کہ دونوں فوجی ہلمند کے مرکزی شہر لشکر گاہ میں ایک فوجی بیس کے سامنے مارے گئے۔ یہ واقعہ پیر کو علی الصبح پیش آیا۔ ہلمند صوبے کی پولیس کے سربراہ عبدالنبی الہام کے مطابق فائرنگ کرنے والا افغان اہلکار لیفٹیننٹ رینک کا ایک افسر ہے اور اس کا نام گل نذر ہے۔

ادھر طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی کے مطابق برطانوی فوجیوں کو مارنے والے افغان فوجی کا طالبان کے ساتھ مسلسل رابطہ تھا۔ طالبان کے ترجمان نے لشکر گاہ میں فوجیوں کی ہلاکت کی واردات کو پلان کرنے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ دوسری جانب طالبان حکومت میں وزارت خارجہ سے تعلق رکھنے والے سینئر اہلکار واحد مژدہ کا کہنا ہے کہ برطانوی فوجیوں کی ہلاکت میں طالبان کا کوئی کردار نہیں ہے۔

افغانستان میں متعین مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی انٹرنیشنل سکیورٹی اسِسٹنس فورس کے تین اراکین کی ہلاکت کو ایک امریکی فوجی کے ہاتھوں سولہ افغان شہریوں کی ہلاکت اور قرآن سوزی کے بعد پیدا شدہ تناؤ کا نتیجہ قرار دیا گیا ہے۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ یہ ہلاکتیں ایسے وقت میں رونما ہوئی ہیں جب آئی سیف نے افغان فوج اور پولیس کے علاوہ حکومتی اہلکاروں کی تربیت کے عمل میں تیزی پیدا کر دی تھی۔ افغانستان سے سن 2014 میں غیر ملکی فوجیوں کی واپسی کا اعلان کیا جا چکا ہے۔

Afghanistan 10 Jahre Intervention Kandahar Flughafen
غیر ملکی فوجیوں کو ان دنوں خاصے مشکل حالات کا سامنا ہےتصویر: AP

غیر ملکی فوجیوں پر کیے جانے والے حملوں کے حوالے سے افغانستان میں امریکی میرینز سے تعلق رکھنے والے امریکی فوج اور نیٹو کی غیر ملکی فوج کے کمانڈر جنرل جان ایلن نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں اپنے قیام کے دوران محکمہ دفاع کے صدر دفتر پینٹاگون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جن ملکوں میں مزاحمتی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہوتا ہے، وہاں ایسے حالات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ جنرل ایلن کے مطابق امریکی فوج نے ایسے حالات عراق کے علاوہ ویت نام میں بھی دیکھے تھے۔

سن 2007 سے لے کر اب تک افغان سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے غیر ملکی فوجیوں کی تعداد اب 70 تک پہنچ گئی ہے۔ رواں برس افغانستان میں ہلاک ہونے والے غیر ملکی فوجیوں کی تعداد 84 ہے اور ان میں سے 18 فیصد یا 16 فوجی افغان سکیورٹی اہلکاروں کی گولیوں کا نشانہ بنے۔ افغان مزاحمت کار بھی کئی واقعات میں ایسی ہلاکتوں کے لیے پولیس یا فوج کی وردیوں کا استعمال کر چکے ہیں۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: مقبول ملک