1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اقوام متحدہ میں روس کی شام سے متعلق نئی قرارداد پیش، جرمنی کا عدم اطمینان

24 دسمبر 2011

اقوام متحدہ میں روس کے مندوب نے شام سے متعلق ایک ترمیم شدہ قرارداد کا مسودہ پیش کیا ہے تاہم جرمنی نے اس قرارداد کے حوالے سے کہا ہے کہ روسی تجاویز ناکافی ہیں۔

https://p.dw.com/p/13YjJ
تصویر: picture-alliance/dpa

اقوام متحدہ میں روسی سفیر ویتالی چرکن نے کہا کہ یورپی اور امریکی مندوبین کے مطالبات کو قرارداد میں شامل کرنے کے حوالے سے ماسکو کی کچھ حدود ہیں جن سے وہ تجاوز نہیں کر سکتا۔ صحافیوں سے بات چیت میں انہوں نے کہا، ’’اگر ہم سے یہ امید ہے کہ ہم حزب اختلاف کی طرف سے کی جانے والی خونریزی کا حوالہ بھی نہ دیں تو یہ ہم نہیں کر سکتے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اگر مغربی ممالک یہ توقع رکھتے ہیں کہ شامی حکومت کو ہتھیار فراہم کرنے پر پابندی لگا دی جائے تو یہ نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا، ’’ہم جانتے ہیں کہ آج کے دور میں ہتھیاروں پر پابندی کا کیا مطلب ہے۔ جیسا کہ ہم نے لیبیا میں دیکھا کہ آپ حکومت کو تو ہتھیار فراہم نہیں کر سکتے لیکن اپوزیشن کے مختلف گروپوں کو ہر کوئی ہتھیار فراہم کر سکتا ہے۔‘‘

Russlands Botschafter Witali Tschurkin im UN-Sicherheitsrat äußert sich zum Konflikt in Georgien
روسی سفیر ویتالی چرکن نے نئی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک بعض حدود سے تجاوز نہیں کر سکتاتصویر: AP

مغربی مندوبین کا کہنا ہے کہ وہ شامی حکومت کو ہتھیار فراہم کرنے پر پابندی دیکھنا چاہتے ہیں اور انہوں نے حزب اختلاف کو حکومت کی سکیورٹی فورسز کے مساوی درجہ دینے کے تصور کو رد کیا ہے۔

جرمن سفیر پیٹر وٹگ نے کہا کہ نئی روسی قرارداد مغربی طاقتوں کے مطالبات پر پورا نہیں اترتی۔ انہوں نے کہا، ’’روسی تجاویز ناکافی ہیں۔ ہم کچھ چیزوں کو چھوڑ کر کچھ کو منتخب نہیں کر سکتے۔ ان میں سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کرنے کے مطالبے بھی شامل ہیں۔‘‘

مغربی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ روس کے نئے مسودے میں شام کی جانب سے عرب لیگ کے مبصرین کو ملک میں داخلے کی اجازت دینے کا خیر مقدم تو ہے مگر اس میں لیگ کی جانب سے ملک پر پابندیوں کی دھمکی کی تائید نہیں کی گئی۔

Syrien Arabische Liga
عرب لیگ کے مبصرین ہفتے کو شام کی اعلٰی قیادت سے ملاقات کریں گےتصویر: dapd

ادھر عرب لیگ کے مبصرین آج ہفتے کو شام کی اعلٰی قیادت سے ملاقات کریں گے۔ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب دمشق میں ایک روز قبل سکیورٹی فورسز کے دفاتر پر ہونے والے خودکش حملوں میں چوالیس افراد کی ہلاکت کا الزام القاعدہ پر لگایا جا رہا ہے۔ شامی حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ حکومت خود ان حملوں میں ملوث ہے کیونکہ وہ اپوزیشن پر کیے جانے والے کریک ڈاؤن سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔

رپورٹ: حماد کیانی

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں