1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کو رکن بنانے کی درخواست

23 ستمبر 2011

فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس آج جمعہ کے روز فلسطین کی ریاست کے حصول کے لیے اپنی درخواست کے مجوزہ پلان پر عمل درامد کریں گے۔ اقوام متحدہ کا صدر دفتر سفارتی جوڑ توڑ کا گڑھ بن چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/12exp
محمود عباستصویر: dapd

محمود عباس اقوام متحدہ سے آج جمعہ کے روز اپنی تقریر کے دوران ایک درخواست پیش کرنے والے ہیں، جس کے تحت وہ اراکین سے کہیں گے فلسطین کو بطور ایک ریاست کے عالمی ادارے کا رکن بنایا جائے۔ امریکی سفارت کار اپنی کوششوں میں ہیں کہ کسی طرح فلسطینی قیادت کو اقوام متحدہ میں درخواست پیش کرنے سے باز رکھا جائے۔ دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس اپنے ارادے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کا کہنا ہے کہ امریکہ جمعہ کے روز جو ہو گا اس کے بجائے بعد کی صورت حال پر فوکس کیے ہوئے ہے اور اس کا متنمنی ہے کہ فلسطینی رہنما اور اسرائیل براہ راست مذاکرات کے عمل کو شروع کریں۔ انہوں نے امریکی مؤقف کا اعادہ بھی کیا کہ وہ دو ریاستوں کے تصور کا حامی ہے اور اس سلسلے میں اپنے عزم پر قائم ہے۔

محمود عباس آج جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔ اسی طرح اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو بھی جمعہ ہی کے روز جنرل اسمبلی میں تقریر کرنے والے ہیں۔ محمود عباس اور بینجمن نیتن یاہو کے درمیان نیو یارک میں ملاقات میں پیدا شدہ صورت حال پر بات چیت بھی کی گئی۔

Abbas / Obama / New York / NO FLASH
محمود عباس اور امریکی صدر اوباماتصویر: dapd

محمود عباس کی درخواست پر حتمی فیصلہ سکیورٹی کونسل نے کرنا ہے۔ کونسل کے اجلاس میں ویٹو نہ ہونے کی صورت میں پندرہ میں سے نو اراکین کا قرارداد کی حمایت میں ووٹ ڈالنا ضروری ہے۔ سکیورٹی کونسل میں فلسطین کو رکن بنانے کی درخواست کو امریکہ نے ویٹو کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ عباس کے سفارتی مشیر ماجدی الخالدی کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ فلسطینی ریاست کے لیے پیش کی جانے والی قرارداد کو مطلوبہ ووٹ حاصل ہو جائیں گے۔

نیو یارک میں پیدا شدہ سفارتی جوڑ توڑ کی مناسبت سے کہا جا رہا ہے کہ بوسنیا، گبون اور نائجیریا پر امریکی دباؤ ہے کہ وہ قرارداد کی مخالفت میں ووٹ ڈالیں۔ دوسری طرف فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے مشورہ دیا ہے کہ فلسطین کے لیے ایک برس کے لیے غیر رکن ریاست کا سٹیٹس حاصل کیا جائے اور ریاست کی تشکیل کے لیے ایک نظام الاوقات مرتب کیا جائے۔ مشرق وسطیٰ کے تنازعے کے لیے مقرر چہار فریقی گروپ نے بھی گزشتہ روز ملاقات میں جمعہ کے روز پیدا ہونے والی صورت حال پر فوکس کیا۔

یورپی یونین کے صدر ہرمن فان رومپوئے نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین اور اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر براہ راست بات چیت کا عمل شروع کریں۔

رپورٹ:  عابد حسین  ⁄  خبر رساں ادارے

ادارت:  عاطف بلوچ

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں