1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اقوام متحدہ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا جاتا ہے

بینش جاوید31 اگست 2016

اقوام متحدہ میں تعینات پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیر کےحوالے سے پاکستان کے موقف کو سراہتا ہے۔ پاکستان نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا رکن بننے کے لیے سفارتی مہم تیز کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Jt9b
Maleeha Lodhi UN Botschafterin für Pakistan
تصویر: UN Photo/Loey Felipe

ملیحہ لودھی نے ڈی ڈبلیو سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کوعزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کا ایک سرگرم رکن ہے اور مختلف معاملات پر اس عالمی ادارے میں پاکستان کی آواز سنی جاتی ہے۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو کو ایک انٹر ویو دیتے ہوئے مختلف معاملات پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔

نیوکلیئر سپلائرز گروپ

اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ جوہری عدم پھیلاؤ کے قوانین جانبدارانہ نہیں ہونے چاہییں۔ جانبدارانہ قوانین سے جوہری عدم پھیلاؤ کے عالمی مقاصد کمزور ہوتے ہیں۔ ملیحہ لودھی کہتی ہیں،’’پاکستان نے’ نیوکلیئر سپلائرز گروپ‘ کو کہا ہے کہ وہ جن شرائط پر نئے ممبران کو شامل کرنا چاہ رہا ہے وہ شرائط غیرجانبدار ہونی چاہییں۔ ملیحہ لودھی نے بتایا کہ پاکستان این ایس جی کے رکن ممالک سے رابطے میں ہے اور پاکستان نے اس تنظیم کا رکن بننے کے لیے سفارتی مہم تیز کر دی ہے۔ ملیحہ لودھی نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں سکیورٹی کونسل میں اپنے خطاب میں کہا کہ جوہری معاملے کے حوالے سے پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور اس کی بنیاد پر پاکستان کو این ایس جی کا رکن بنانا چاہیے اور اگر کسی ایک ملک کو دوسرے ملک پر فوقیت دی گئی تو اس سے خطے میں جوہری ہتھیاروں کے حصول کی دوڑ بڑھے گی۔

کیا کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کبھی حل کر پائے گا ؟

کشمیر کے معاملے پر ملیحہ لودھی کہتی ہیں کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کو ستر سال سے زائد ہو گئے ہیں ۔ اس عالمی ادارے کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر کا پر امن حل تلاش کرے۔ ملیحہ لودھی نے کہا،’’ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کو تحریری طور پر ایک خط میں پاکستان کے موقف کو سراہا اور بھارت اور پاکستان کے ساتھ اس معاملے پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کی بھی تجویز دی۔ لیکن اس کے لیے دونوں ممالک کو آمادہ ہونا پڑے گا۔ بھارت نہ پاکستان سے مذاکرات کرنے کو تیار ہے اور نہ ہی سکیورٹی کونسل کی قرردادوں کو قبول کرنے کو تیار ہے۔‘‘ ملیحہ لودھی کہتی ہیں کہ کشمیر کی صورتحال بگڑ رہی ہے اور اس معاملے پر دنیا کے ضمیر کو جگانے کی ضرورت ہے، کشمیریوں سے ستر سال قبل انہیں حق خود ارادیت دینے کا ایک وعدہ کیا گیا تھا جسے بار بار توڑا گیا ہے۔

Maleeha Lodhi UN Botschafterin für Pakistan
پاکستان نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا رکن بننے کے لیے سفارتی مہم تیز کر دی ہےتصویر: UN Photo

ملیحہ لودھی کہتی ہیں کہ ستمبر کے ماہ میں ہونے والےجنرل اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے موقف کو ایک بار پھر بھرپور طریقے سے بیان کریں گے تاکہ کشمیری عوام یہ محسوس نہ کریں کہ وہ تنہا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کشمیر کے علاوہ وسیع تر خارجہ امور کے مختلف معاملات پر اپنے خطاب میں بات کریں گے۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف

اقوام متحدہ میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کیا جاتا ہے یا نہیں اس حوالے سے ملیحہ لودھی کہتی ہیں کہ اس جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور کامیابیوں کو اقوام متحدہ میں سراہا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا،’’ پاکستان نے دنیا کا سب سے بڑا کاؤنٹر ٹریرزم آپریشن کیا ہے۔ اس جنگ میں پاکستان نے 180 ہزار پاکستانی فوجی تعینات کیے، اتنا بڑا فوجی آپریشن کسی ملک میں کبھی نہیں ہوا۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہر دہشت گرد کا خاتمہ ہو لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ایک ملک کی کوششوں سے دہشت گردی کو ختم نہیں کیا جاسکتا اس کے لیے بین الاقوامی اتحاد کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم دنیا سے اور وہ ممالک جو دہشت گردی کے خلاف کاروائیوں میں ملوث ہیں ان سے پوچھتے ہیں کہ ان کو کتنی کامیابی حا صل ہوئی ہے؟‘‘

پاکستان میں افغان مہاجرین کا مستقبل کیا ہو گا ؟

جب افغانستان پر اسّی کی دہائی میں حملہ ہوا تو پاکستان نے گھر اور دل کے دروازے کھولے تاکہ افغان شہریوں کو پناہ مل سکے وہ ہمارے ہمسائے تھے یہ ہمارا فرض تھا۔ ہم یہ میزبانی ساڑھے تین دہائیوں سے کر رہے ہیں لیکن ہم توقع کرتے ہیں کہ جب افغانستان میں امن قائم ہو تو افغان شہری باعزت طور پر واپس اپنے گھروں کو جائیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں